Back to: میر تقی میر کے مشہور اشعار

عہدِ جوانی رو رو کاٹا پیری میں لی آنکھیں موند یعنی رات بہت تھے جاگے صبح ہوئی آرام کیا |

پتّا پتّا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے |

صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے عمر یوں ہی تمام ہوتی ہے |

اب کے جنون میں فیصلہ شاید نہ کچھ رہے دامن کے چاک اور گریباں کے چاک میں |

جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا تو ہمسایہ کاہے کو سوتا رہے گا |