Back to: Yagana Changezi Poetry | Biography
- بیٹھا ہوں پاؤں توڑ کے تدبیر دیکھنا
- منزل قدم سے لپٹی ہے تقدیر دیکھنا
- پہنا دیا ہے طوق غلامی تو، ایک دن
- میری طرف بھی مالک تقدیر دیکھنا
- مجھ ناتواں کا صبر تو کیا آزماؤ گے
- راس آئے تم کو جوہرِ شمشیر دیکھنا
- آوازیں مجھ پہ کستے ہیں پھر بندگانِ عشق
- پڑ جائے پھر نہ پاؤں میں زنجیر دیکھنا
- مردوں سے شرط باندھ کے سوئی ہے اپنی موت
- ہاں دیکھنا ذرا فلک پیر دیکھنا
- ہوش اڑ نہ جائیں صنعت بہزاد دیکھ کر
- آئینہ رکھ کے سامنے تصویر دیکھنا
- چونکے تو چشم شوق میں عالم سیاہ تھا
- خواب نظر فریب کی تعبیر دیکھنا
- پروانے کرچکے تھے سرانجام خودکشی
- فانوس آڑے آگیا ، تقدیر دیکھنا
- شاید خدانخواستہ آنکھیں دغا کریں
- اچھا نہیں نوشتۂ تقدیر دیکھنا
- اصلاح کی مجال نہیں ہے تو کیا ضرور
- بے ربطی نوشتۂ تقدیر دیکھنا
- ہر خوب و زشت آپ ہی اپنا مثال ہے
- حد کمال کاتب تقدیر دیکھنا
- باد مراد چل چکی لنگر اٹھاؤ یاسؔ
- پھر آگے بڑھ کے خوبی تقدیر دیکھنا