موبائل فون مضمون، سوالات و جوابات

0
  • کتاب” ابتدائی اردو” برائے چوتھی جماعت
  • سبق نمبر11: مضمون
  • سبق کا نام: موبائل فون

خلاصہ سبق: موبائل فون

اس سبق میں ٹیلی فون کی ایجاد اور اہمیت کو بیان کیا گیا ہے۔بچپن میں بچے کھیل کھیل میں ماچس خالی ڈبیوں کو دو سرے سے دھاگے سے جوڑ کر فون کی طرح ایک دوسرے سے بات کرتے تھے۔ کبھی یہی کھیل ٹین کے ڈبوں میں سوراخ کرکے کھیلا جاتا تھا۔

ٹیلی فون اسی اصول پر آج سے بہت پہلے 1875ء میں گراہم بیلی نے ایجاد کیا۔اس میں آواز پہنچانے کے لیے دھات کے تار کا استعمال کیا جاتا تھا اور ابتدائی ٹیلی فون ایک صندوق کی شکل لیے ہوئے ہوتا تھا۔جس میں بولنے اور سننے ایک لیے صرف ایک چونگا ہوتا تھا۔بولتے وقت اسے منھ جبکہ سننے وقت کان سے لگا لیا جاتا تھا۔بعد میں اس چونگے کو لمبا کر کے اس میں دو سوراخ والے کھانچے بنا دیے گئے ایک منھ کے پاس جبکہ دوسرا کان کے پاس۔

اب اس سے بیک وقت بولا اور سنا جا سکتا تھا۔آہستہ آہستہ اس ٹیلی فون میں تبدیلیاں کی گئی اور اسی کی نئی شکل موبائل فون کی صورت میں سامنے آئی۔اسے پہلی بار امریکہ میں 1980ء میں استعمال کیا گیا۔جس میں کسی تار کو استعمال کرنے کی بجائے آواز مقناطیسی اور برقی لہروں پر سفر کرنے لگی۔جبکہ اس فون کو جہاں چاہتے ساتھ لے کر جایا جا سکتا تھا۔

موبائل فون سے نہ صرف بات کی جا سکتی ہے بلکہ کسی کو پیغام بھی بھیجا جا سکتا ہے جسے ایس ایم ایس کہتے ہیں۔ اس کے ذریعے حساب کتاب کیا جا سکتا ہے۔مو بائل پہ ہم کتابیں پڑھ سکتے ہیں۔ موسیقی سن سکتے اور گیم کھیل سکتے ہیں۔ کیمرے والے موبائل فون سے جب اور جہاں چاہیں تصویر کھینچی جا سکتی ہے۔

اس سے ہم اپنے استاد سے سوال پوچھ سکتے اور اپنے امتحان کا نتیجہ بھی معلوم کر سکتے ہیں۔فوائد کے ساتھ ساتھ موبائل کے نقصانات بھی ہیں۔ جیسے الیکٹرانک مشینوں کے قریب اسے بند رکھنا چاہیے۔کیونکہ اس سے برقی مقناطیسی لہروں کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔ گاڑی چلاتے وقت اس کا استعمال بھی غلط ہے۔اسے کان سے دور رکھنا چاہیے کہ موبائل فون قریب رکھنے سے کان کے پردے خراب ہو سکتے ہیں۔

کچھ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سینے کے بائیں طرف رکھنے سے دل کے امراض کا خدشہ بھی ہوتا ہے۔موبائل فون استعمال کرنے کے کچھ آداب ہیں کہ جب آپ کلاس روم، کسی جلسے یا عبادت گاہ میں ہوں تو اسے بند کر دیا جائے۔

سوچیے بتائیے اور لکھیے۔

ٹیلی فون کس نے اور کب ایجاد کیا؟

ٹیلی فون 1875ء میں گراہم بیلی نے ایجاد کیا۔

ٹیلی فون اور موبائل فون میں کیا فرق ہے؟

ٹیلی فون موبائل فون کی ابتدائی شکل ہے۔ جس میں آواز پہنچانے کے لیے دھات کے تار کا استعمال کیا جاتا تھا اور ابتدائی ٹیلی فون ایک صندوق کی شکل لیے ہوئے ہوتا تھا۔جس میں بولنے اور سننے ایک لیے صرف ایک چونگا ہوتا تھا۔بولتے وقت اسے منھ جبکہ سننے وقت کان سے لگا لیا جاتا تھا۔بعد میں اس چونگے کو لمبا کر کے اس میں دو سوراخ والے کھانچے بنا دیے گئے ایک منھ کے پاس جبکہ دوسرا کان کے پاس۔ اب اس سے بیک وقت بولا اور سنا جا سکتا تھا۔آہستہ آہستہ اس ٹیلی فون میں تبدیلیاں کی گئی اور اسی کی نئی شکل موبائل فون کی صورت میں سامنے آئی۔جس میں کسی تار کو استعمال کرنے کی بجائے آواز مقناطیسی اور برقی لہروں پر سفر کرنے لگی۔جبکہ اس فون کو جہاں چاہتے ساتھ لے کر جایا جا سکتا تھا۔

موبائل فون سے آپ کیا کیا کام لے سکتے ہیں؟

موبائل فون سے نہ صرف بات کی جا سکتی ہے بلکہ کسی کو پیغام بھی بھیجا جا سکتا ہے جسے ایس ایم ایس کہتے ہیں۔ اس کے ذریعے حساب کتاب کیا جا سکتا ہے۔مو بائل پہ ہم کتابیں پڑھ سکتے ہیں۔ موسیقی سن سکتے اور گیم کھیل سکتے ہیں۔ کیمرے والے موبائل فون سے جب اور جہاں چاہیں تصویر کھینچی جا سکتی ہے۔

موبائل فون استعمال کرنے کے کیا آداب ہیں؟

موبائل فون استعمال کرنے کے کچھ آداب ہیں کہ جب آپ کلاس روم، کسی جلسے یا عبادت گاہ میں ہوں تو اسے بند کر دیا جائے۔

خالی جگہوں کو صحیح لفظوں سے پر کیجیے:

  • یہ چونکے ماچس کی خالی ڈبیوں سے بنائے جاتے ہیں۔
  • اسی تار کے ذریعے آواز ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچتی ہے۔
  • موبائل فون اسی پرانے ٹیلی فون کی نئی شکل ہے۔
  • اس سے حساب کتاب کا کام بھی لیا جا سکتا ہے۔
  • فائدوں کے ساتھ ساتھ موبائل فون کے نقصانات بھی ہیں۔
  • موبائل فون قریب رکھنے سے کان کے پردے خراب ہو سکتے ہیں ۔

املا درست کرکے لکھیے۔

سوراکھ سواراخ
حدایت ہدایت
پیگام پیغام
سحت صحت
برکی برقی
آواج آواز
طرپھ طرف
سندوک صندوق

پڑھیے سمجھیے اور لکھیے۔

کلاس میں استاد اور بچوں کی باتیں سنیے۔

  • استاد:محسن! تم کہاں رہتے ہو؟
  • محسن جناب! میں ذاکر نگر میں رہتا ہوں۔
  • اور ریحانہ تم ؟ استاد :
  • ریحانہ : میں شاہین باغ میں رہتی ہوں ۔
  • اس بات چیت میں استاد بچوں کو تم اور ہر بچہ اپنے آپ کو میں کہتا ہے۔
  • اکرم : جناب! یہ کیا ہے؟
  • استاد: یہ مور ہے
  • اور جناب! وہ کیا ہے؟ حامد :
  • استاد :وہ کنگارو ہے۔

میں ، تم ، یہ اور وہ جیسے الفاظ کوضمیر کہتے ہیں ۔ضمیر وہ لفظ ہے جو کسی اسم کی جگہ بولا جاۓ۔

نیچے دیے ہوۓ لفظوں کو صحیح خانوں کے مطابق لکھیے :

اسم : چونگا، فون ، دھاگا، موبائل، ماچس، مشین ، تار ، صندوق
ضمیر : وہ ، تم ، ہم ، اسے ، اس ، آپ ، تمھارا ، میرا
فعل : کھیلنا ، سننا ، بولنا ، لگانا، جوڑنا ، بنانا، کرنا ، بھیجنا

نیچے دی ہوئی تصویروں پر دو دو جملےلکھیے۔

ٹیلی فون: ٹیلی فون کی ابتدائی صورت سیٹ کی صورت میں تھی جسے تاروں کے ذریعے جوڑا جاتا تھا۔
ڈاکٹر: ڈاکٹر کا کام مریض کا علاج کرنا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر مریضوں کی بیماری کی تشخیص کرتے ہیں۔
موبائل فون: موبائل فون کا استعمال موجودہ دور میں بہت بڑھ گیا ہے۔ موبائل فون کے بے شمار فوائد اور کچھ نقصانات بھی ہیں۔

نیچے دیے ہوئے لفظوں کو صحیح خانوں کے مطابق لکھیے :

واحد: خطرہ ، نقصان ، ادب ، وقت ، پیغام ، فائدہ، طرف ، علم ، تصویر، حساب۔
جمع: خطرات ، نقصانات ، آداب ، اوقات ، پیغامات ، فوائد ، اطراف ، علوم ، تصاویر، حسابات۔

یلند آواز سے پڑھیے اور خوش خط لکھیے :

آواز ،استعمال ، صندوق ، مقناطیس ، پیغام