نماز جنازہ کا طریقہ

0

نماز جنازہ فرض کفایہ ہے یعنی اگر کچھ لوگوں نے نماز جنازہ پڑھ لی تو سب بری الذمہ ہوگئے اور اگر کسی نے بھی نہیں پڑھی تو سب گنہگار ہوں گے۔ جو نماز جنازہ کے فرض ہونے سے انکار کرے وہ کافر ہے۔نماز جنازہ پڑھنے کے لئے جماعت شرط نہیں، اگر ایک شخص بھی پڑھ لے تو فرض ادا ہو جائے گا۔

نماز جنازہ میں دو چیزیں فرض ہیں۔

  • (١) چار بار ‘اللہ اکبر’ کہنا۔
  • (٢) ‘قیام’ یعنی کھڑا ہونا۔

نماز جنازہ میں تین سنتیں ہیں۔

  • (١) اللہ عزوجل کی ثنا۔
  • (٢) نبی کریمﷺ پر درود بھیجنا۔
  • (٣) میت کے لیے دعا کرنا۔

نماز جنازہ کی نیت

اردو میں

نیت کی میں نے چار تکبیر نماز جنازہ فرض کفایہ، واسطے اللہ تعالی کے، درود واسطے حضرت محمدﷺ کے، د عا وا سطے حاضر اس میت کے منہ میرا خانہ کعبہ شریف کی طرف پیچھے اس امام کے ۔اللہ اکبر۔

عربی میں

نَوَيْتُ اَنْ اُؤدِّيَ لِلهِ تَعَالىٰ اَرْبَعَ تَكْبِيْرَاتِ صَلَاةِ الْجَنَازَۃِ فَرْضُ الْكِفَايَةِ وَلثَنَاءُ لِلهِ تَعَالىٰ وَالصَّلَاةُ عَلَى النَّبِيِّ وَالدُّعَاءُ لِهٰذِهِ الْمَيِّتِ مُتَوَجِّهاً اِلىٰ جِهَۃِ الْكَعْبَۃِ الشَّرِيْفَۃِ اِقْتَدَيْتُ بِهٰذَا الْاِمَامِ۔ اَللهُ اَكْبَرْ

Nawaitu Aan uadi’ya Lillahi Ta’ala Arba’a Takbeera’ati Salatil Janaaza’ti Fardul Kifaa’ya’ti wasa’naa’o Lillahi Ta’ala wasa’la’atu Alan’ nabii wad’ dua’o liha’azi’hil mayyi’ti Mutawajjihan ilaa Jihatil Ka’batish Sharifati Iqtadaitu bihaazal imaa’mi. Allahu Akbar

نماز جنازہ کا طریقہ

نیت کرنے کے بعد ‘اللہ اکبر‘ کہتے ہوئے ہاتھ نیچے لائیں اور ناف کے نیچے باندھ لیں پھر یہ ثناء پڑھیں۔

“سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَجَلَّ ثَنَاأُکَ وَلَا اِلٰهَ غَيْرُکَ”

ترجمہ: “پاک ہے تو اے اللہ اور میں تیری حمد کرتا ہوں اور تیرا نام برکت والا ہے اور تیری عظمت بلند ہے اور تیری ثنا و خوبی بڑی ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں”۔

پھر بغیر ہاتھ اٹھائے اللہ اکبر کہیں اور یہ درود شریف پڑھیں۔

“اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ وَسَلَّمْتَ وَبَارَكْتَ وَرَحِمْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ”

(یا)

(“اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.
اَللّٰهُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ۔”)

اگر یہ درود شریف نہ یاد ہو تو درود ابراہیمی پڑھیں جو پنجوقتہ نمازوں میں پڑھا جاتا ہے۔پھر بغیر ہاتھ اٹھائے اللہ اکبر کہیں اور بالغ مرد یا عورت کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھیں

دعا

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِيْرِنَا وَکَبِيْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا. اَللّٰهُمَّ مَنْ اَحْيَيْتَهٗ مِنَّا فَاَحْيِهٖ عَلَی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهٗ مِنَّا فَتَوَفَّهٗ عَلَی الإِيْمَانِ”

ترجمہ: “اے اللہ تو بخش دے ہمارے زندہ اور مردہ اور ہمارے حاضروغائب اور ہمارے چھوٹے اور بڑے اور ہمارے مرد اور عورت کو۔ اے اللہ ہم میں سے جسے تو زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ اور ہم میں سے جسے تو موت دے اسے ایمان پر موت دے”

اس کے بعد چوتھی تکبیر کہیں، پھر بغیر کوئی دعا پڑھے ہاتھ کھول کر سلام پھیر دیں اور اگر نابالغ لڑکے کا جنازہ ہو تو تیسری تکبیر کے بعد یہ دعا پڑھیں۔

نابالغ بچے کی دعا

“اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطاً وَّاجْعَلْهُ لَنَا اَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْهُ لَنَا شَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا”

ترجمہ:”اے اللہ تو اس کو ہمارے لئے پیش رو کر اور اس کو ہمارے لئے اجر ذخیرہ بنا اور اس کو ہماری شفاعت کرنے والا اور مقبول الشفاعت بنا دے”

اور اگر نابالغ لڑکی کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھیں

نابالغ بچی کی دعا

“اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْهَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَّ اجْعَلْهَا لَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً”

ترجمہ: “اے اللہ تو اس کو ہمارے لئے پیش رو کر اور اس کو ہمارے لئے اجر و ذخیرہ بنا اور اس کو ہماری شفاعت کرنے والی اور مقبول الشفاعت بنا دے”

کچھ ضروری باتیں

میت کو ایسے قبرستان میں دفن کرنا بہتر ہے جہاں نیک لوگوں کی قبریں ہوں۔مستحب ہے کہ دفن کے بعد قبر کے پاس سورہ بقرہ کا اول وآخر پڑھیں۔سرہانے سے ‘الم سے مفلحون’ تک اور پائنتی سے ‘آمن الرسول سے ختم سورت’ تک پڑھیں۔

میت کی آنکھیں بند کرتے وقت، اس کے اعضاء کو سیدھا کرتے وقت، غسل کے وقت، کفن پہناتے وقت، چارپائی یا تابوت وغیرہ پر رکھتے وقت اور قبر میں میت کے اتارتے وقت یہ دعا پڑھنا مستحب ہے۔

“بِسْمِ اللهِ عَلىٰ مِلَّةِ رَسُوْلِ اللهِﷺ”