Advertisement
میں وہ آنسو ہوں
جو خدا کی آنکھ سے
ایک اداس لمحے میں
تنہائی کے چنگل سے
مچل کر نکلا تھا،
ہر بزم سجا کے بھی
ہر مخلوق بنا کے بھی
خدا کی آنکھ کے سمندر میں
تنہائی کی لہریں اٹھتی تھیں
ایسی ہی ایک لہر نے
سیاہ رات کے اندھیرے میں
خدا کو اداس دیکھا تو
مچل کر طوفاں برپا کر کے
خود کو آنکھ کی قید سے
نکالا تو خود انسان پایا تھا

عائشہ اقبال

Advertisement