Advertisement

سبق کا مختصر خلاصہ

حامد اپنے کمرے میں لیٹا آرام کر رہا تھا تبھی اس کے ابا نے اسے آواز دی کہ بیٹا ایک گلاس پانی لانا۔ اس نے دیکھا کہ اس کے ابا میز پر جھک کر کچھ لکھ رہے تھے۔ حامد نے اپنے والد سے پوچھا آپ کیا لکھ رہے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا بیٹا میں ڈائری لکھ رہا ہوں۔ پھر اس کے والد نے حامد کو ڈائری لکھنے کے فوائد کے بارے میں بتایا کہ اس کے ذریعہ ہمیں لکھنے کی عادت ہو جاتی ہے اور اس میں ہم اپنی زندگی کے علاوہ دوست احباب خاندان وغیرہ کے بارے میں بھی لکھ سکتے ہیں۔

Advertisement

اس کے بعد اس کے والد نے اسے ایک سادہ ڈائری دی۔ اور حامد سے کہا اس میں اپنے روزانہ کے معمولات لکھا کرو۔جیسےتم کتنے بجے سو کر اٹھے، تم کہاں گئے، یہ سب باتیں ڈائری میں لکھو اگر تم اپنی امی کے ساتھ بازار گئے ہو اور وہاں سے کچھ خرید کر لائے ہو تو اس کا بھی ذکر اپنی ڈائری میں کرو۔اور ان چیزوں کی قیمت بھی لکھو جو تم نے بازار سے خریدی ہیں۔ اس طرح چیزوں کی قیمتیں بھی تمہاری ڈائری میں محفوظ ہو جائیں گی۔ اگر تم پہلے کے لوگوں کی ڈائری دیکھو گے تو تمہیں اس وقت کی چیزوں کی قیمتیں جان کر بہت حیرت ہو گی۔

حامد نے ان تمام باتوں کو سنا اور اپنے والد سے کہنے لگا کہ ڈائری لکھنا تو بڑا ہی دلچسپ کام ہے۔ پھر اس کے والد نے کہا کہ اس میں ہم کسی بھی اہم اور دلچسپ واقعے کا ذکر بھی کر سکتے ہیں جیسے کسی ادیب، اہم سیاسی لیڈر، مذہبی رہنما کا انتقال وغیرہ، اس طرح تمہاری ڈائری کی ایک دستاویزی اہمیت بھی ہو جائے گی اور موجودہ دور میں کمپیوٹر پر بھی زندگی کی اہم یادوں کو محفوظ کیا جاتا ہے یہ بھی ڈائری ہی کی ایک شکل ہے۔

سوچیے اور بتائیے

سوال: حامد کے ابو اپنی میز پر جھکے ہوئے کیا لکھ رہے تھے؟

جواب: حامد کے ابو اپنی میز پر جھکے ہوئے ڈائری لکھ رہے تھے۔

سوال: ڈائری کو اردو میں کیا کہا جاتا ہے؟

جواب: ڈائری کو اردو میں روزنامچہ کہا جاتا ہے۔

سوال: ڈائری لکھنے کے کیا فائدے ہیں؟

جواب: ڈائری لکھنے کے بہت سے فائدے ہیں: اس سے ہمیں لکھنے کی عادت اور مشق بھی ہو جاتی ہے اور اس میں ہم اپنی زندگی کے علاوہ دوست و احباب خاندان اور ملک کے اہم واقعات وغیرہ کو بھی لکھ سکتے ہیں۔

Advertisement

سوال: حامد کے ابو نے کیوں کہا کہ اگر تم پرانے لوگوں کی ڈائری دیکھو گے تو چیزوں کی قیمتیں جان کر تمہیں حیرت ہوگی؟

جواب: حامد کے ابو نے ایسا اس لیے کہا کہ اگر تم پرانی لوگوں کی ڈائری دیکھو گے تو چیزوں کی قیمتیں جان کر تمہیں حیرت ہوگی کہ اس زمانے میں چیزیں کتنی سستی تھییں اور اب ان چیزوں کی کیا قیمت ہے۔

نیچے دیئے ہوئے الفاظ کو جملوں میں استعمال کیجئے۔

الفاظجملے
قیمتاس کتاب کی قیمت پچاس روپے ہیں۔
رہنماہمارے والدین ہمارے رہنما ہے۔
مشقخالد نے خوب جملہ لکھنے کی مشق کی۔
موسمآج موسم بہت خوشگوار ہے۔

خالی جگہوں کو نیچے دیے ہوئے الفاظ سے بھریے:
﴿تکان۔ دلچسپ۔ مشغلہ۔ یاد۔ عادت ﴾

دوستوں کی دلچسپ باتیں اسے ’یاد‘ آ رہی تھیں۔
ڈائری لکھنا ایک دل چسپ ’مشغلہ‘ ہے۔
اس طرح تمہیں لکھنے کی ’عادت‘ اور مشق ہو جائے گی۔
تکان‘ کی وجہ سے دیر تک سوتا رہا۔
ڈائری لکھنا تو واقعی ’دلچسپ‘ اور اہم کام ہے۔

عملی کام:

مشہور ڈائریوں اور ان کے مصنفین کے نام معلوم کرکے لکھیے۔