ڈراما آزمائش کا خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • سبق نمبر05: ڈراما
  • مصنف کا نام: محمد مجیب
  • سبق کا نام: آزمائش

خلاصہ:-

یہ سبق”محمد مجیب” کے لکھے گئے ڈرامے ” آزمائش” کا آخری ایکٹ ہے۔جس میں 1857ء کی جنگ کے تاریخی واقعات اور حالات کو بیان کیا گیا ہے کہ جب سب کا مقصد محض ملک کو انگریزوں سے بچانا تھا۔تب اس میں ہندو اور مسلمان کی کوئی تمیز نہ تھی۔

ایسا ہے ایک گھرانہ رام سہائے کا ہے جس کے پاس حکومت وقت کی جانب سے امان کا پروانہ موجود ہے مگر رام سہائے کی بیوی بھاگ متی ایک حساس دل کی خاتون ہے جس نے دیگر لوگوں اور زخمیوں کے ساتھ دو عورتوں سلمی اور کشن کور کق پناہ دے رکھی ہے۔ ان میں ایک خاتون مسلمان جبکہ دوسری ہندو ہے۔

یہ دونوں عورتیں شانہ بہ شانہ انگریز سپاہیوں کے خلاف لڑیں اور آخر میں زخمی حالت میں رام سہائے کے گھر پناہ لی۔ اول تو رام سہائے اس معاملے سے لا علم تھا مگر بعد میں جب اسے بھاگ متی کے ذریعے اس معمالے کا علم ہوا تو اسی وقت سپاہی ان کے گھر تلاشی کے لیے آن موجود ہوئے۔ یہ بتانے کے باوجود کہ ان کے پاس امان کا پروانہ ہے وہ ان کے گھر میں گھس آئے۔

آخر دونوں عورتوں نے خود سے ہی نہ صرف خود کو ان سپاہیوں کے حوالے کیا بلکہ بہت فخریہ انداز میں اپنا تعارف کرواتے ہوئے اپنے جرم کو بھی قبولا۔ سپاہی بھی یہ صورت حال دیکھ کر ان کے سامنے جھک گئے کہ وہ بادشاہ کی جانب سے ہی بھیجے گئے تھے۔سلمی اور کشن کنور کو بادشاہ وقت نے شہر سے باہر طلب کیا تھا۔اس لیے سپاہیوں نے انھیں شہر سے باہر بادشاہ کے حضور لے جانے کے لیے ان کے گلے میں پھندنے ڈالے اور ان کی مشکیں کسیں۔ اور یہ سب کرنے کے لیے ان سے پیشگی معافی بھی طلب کی۔

سوالوں کے جواب لکھیے:-

سوال نمبر01:رام سہائے اور اس کی بیوی بھاگ وتی کے خیالات میں کیا فرق ہے؟

رام سہائے اور بھاگ وتی کے خیالات میں بنیادی فرق یہ تھا کہ رام سہائے وقت اور حالات کے تقاضوں کے مطابق قدم اٹھاتا تھا جبکہ بھاگ متی ایک حساس دل رکھنے والی خاتون تھی جو حالات کے تقاضوں کے بر عکس لوگوں کی تکلیف، مجبوری اور حالت کو مقدم جانتی تھی۔

سوال نمبر02:رام سہائے مل کے دروازے پر سپاہی آئے تو اس نے کیوں کہا کہ میرے پاس امان کا پروانہ ہے؟

رام سہائے مل کے دروازے پر جب سپاہی آئے تواس نےاس لیے ایسا کہا کہ اس کے پاس امان کا پروانہ ہے تا کہ سپاہی اس کے گھر کی تلاشی نہ لے سکیں۔ کیونکہ اس نے گھر میں دو عورتوں کو پناہ دے رکھی تھی۔

سوال نمبر03:سپاہی سلمی اور کشن کنور کی مشکیں کس کر شہر سے باہر کیوں لے جانا چاہتے تھے؟

سلمی اور کشن کنور کو بادشاہ وقت نے شہر سے باہر طلب کیا تھا۔اس لیے سپاہیوں نے انھیں شہر سے باہر بادشاہ کے حضور لے جانے کے لیے ان کے گلے میں پھندنے ڈالے اور ان کی مشکیں کسیں۔