Advertisement
Advertisement
  • کتاب”اپنی زبان”برائے آٹھویں جماعت
  • سبق نمبر04:نظم
  • شاعر کا نام: حفیظ جالندھری
  • نظم کا نام: لو پھر بسنت آئی

نظم لو پھر بسنت آئی کی تشریح

لو پھر بسنت آئی لو پھر بسنت آئی
پھولوں پر رنگ لائی
چلو بے درنگ
لب آب گنگ
بجے جل ترنگ
من پر امنگ چھائی
پھولوں پر رنگ لائی

اس نظم میں شاعر بسنت یعنی موسم بہار کی آمد کی بات کرتا ہے شاعر کہتا ہے کہ جیسے ہی بسنت کا موسم آیا ہر طرف پھولوں پر بہار کا سماں چھا گیا۔ بہار کی آمد کی وجہ سے جشن کا سماں ہے اس لیے بے خوف و خطر گنگا کے کنارے بڑھتے چلو کہ پانیوں میں بھی موسیقی بج اٹھی ہے اور ہر دل پر ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیوں کہ بسنت کی آمد ہے جو کہ پھولوں پر بہار کے رنگ لائی ہے۔

Advertisement
لو پھر بسنت آئی
کھیتوں کا ہر چرندہ
کھیتوں کا ہر چرندہ
باغوں کا ہر پرندہ
کوئی گرم خیز
کوئی نغمہ ریز
سبک اور تیز
پھر ہو گیا ہے زندہ
باغوں کا ہر پرندہ
کھیتوں کا ہر چرندہ

شاعر ان اشعار میں کہتا ہے کہ آمد بہار کی وجہ سے کھیتوں کے چرند پرند خوشی سے نہال ہو گئے۔ باغوں میں موجود یہ چرند پرند خوشی کے نغمے گانے لگ گئے۔ کسی کا نغمہ آہستہ اور کوئی تیز آواز میں گائے جارہا تھا۔ بہار کے موسم کی آمد کے ساتھ ہی یوں محسوس ہوتا ہے کہ باغ میں موجود ہر پرندہ اور کھیتوں میں موجود ہر جانور دوبارہ سے جی اٹھا ہو۔

پھولی ہوئی ہے سرسوں
پھولی ہوئی ہے سرسوں
بھولی ہوئی ہے سرسوں
نہیں کچھ بھی یاد
یونہی با مراد
یونہی شاد شاد
یونہی با مراد
یونہی شاد شاد
گویا رہے گی برسوں
بھولی ہوئی ہے سرسوں
پھولی ہوئی ہے سرسوں
لو پھر بسنت آئی
لو پھر بسنت آئی
پھولوں پر رنگ لائی

ان اشعار میں شاعر سرسوں کے کھیت پر آنے والی بہار کی بات کرتے ہوئے کہتا ہے کہ بہار کی آمد کی وجہ سے سرسوں کے کھیت تروتازہ شاد و بامراد یوں دکھائی دیتے ہیں کہ جیسے ان کی یہ تروتازگی ہمیشہ کے لیے ہو۔ سرسوں یہ بات بھولی ہوئی ہے کہ اس کی اس شادمانی کو جانا بھی ہے یہ سب بسنت یعنی بہار کی آمد کی وجہ سے ہے جو کہ پھولوں پر بہار کے خوبصورت رنگ لائی ہے۔

Advertisement

سوچیے اور بتایئے:

بسنت آنے پر لوگ گنگا کنارے کیوں جانا چاہتے ہیں؟

لوگ بسنت کی بہاریں منانے کے کیے گنگا کنارے جانا چاہتے ہیں۔

Advertisement

بسنت میں چرند اور پرند کس حال میں ہوتے ہیں؟

بسنت میں چرند اور پرند خوشی سے نہال ہوتے ہیں۔ وہ یوں دکھائی دیتے ہیں کہ جیسے دوبارہ تروتاز ہوگئے ہوں۔

سرسوں کون سی بات بھولی ہوئی ہے؟

سرسوں یہ بات بھولی ہوئی ہے کہ وہ ہمیشہ نہیں رہے گی بلکہ بہت جلد اس کا یہ رنگ روپ ختم ہو جائے گا۔ وہ کٹ جائے گی۔

Advertisement

بسنت کا موسم کب آتا ہے؟

سردی کے بعد بسنت کا موسم آتا ہے۔ جسے بہار بھی کہا جاتا ہے۔

مصرعے مکمل کیجیے:

کھیتوں کا ہر چرندہ باغوں کا ہر پرندہ
گویا رہے گی برسوں بھولی ہوئی ہے سرسوں

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کو اپنے جملوں میں استعمال کیجیے:

امنگ نوجوانوں میں وطن کے لیے کچھ کر گزرنے کی امنگ جگائے رکھنا ضروری ہے۔
چرندہگرمی میں کوئی چرندہ پرندہ نہ دکھائی دیتا تھا۔
سبک صبح کی ہوا سبک تازگی کا احساس لیے ہوتی ہے۔
شادمیرا وطن ہمیشہ شاد و آباد رہے (آمین)
بامراداللہ پاک ہمیں بامراد لوگوں میں شامل کرے۔

Advertisement