Advertisement
Advertisement

کتاب”سب رنگ” برائے دسویں جماعت۔

Advertisement
  • سبق نمبر:07
  • مصنف کا نام:ابراہیم یوسف
  • سبق کا نام: ٹیپو سلطان

ڈراما ٹیپو سلطان کا خلاصہ

ابراہیم یوسف کا یہ سبق صنف کے اعتبار سے ڈراما ہے جس میں انھوں نے ٹیپو سلطان کے کرادر کو کہانی کے مرکزی کردار کے طور پر دکھایا ہے۔ ڈرامے کے اہم کردار ٹیپو سلطان کے علاوہ میر صادق،بدر الزمان اور پورنیا ہیں جو کہ ٹیپو سلطان کے ملازم تو تھے مگر غدار بھی تھے۔

ٹیپو سلطان کے مخلص مصاحب میں سیپو،لالی اور سید غفار شامل ہیں۔جبکہ عبدالخالق اور معز الدین سلطان کے لڑکے ہیں۔محل پر انگریز فرنگیوں کے حملے کا خدشہ ہے۔جس میں سلطان کے ملازم میر صادق، پورنیا اور بدر الزمان کی وفاداریاں انگریزوں کے ساتھ شامل ہیں۔

Advertisement

ٹیپو سلطان ہندوستانی قوم کو فرنگیوں کی غلامی سے بچانے کے لیے تن تہا انگریزوں سے لڑ رہا ہے۔جبکہ دوسری جانب سلطان کے وفادار ملازموں میں لالی سلطان کو اپنی وفاداری کا یقین دلاتی ہے اور سلطان کے سامنے فرانسیسیوں کو پکڑ کر انگریزوں کے حوالے کرنے کی پیشکش کی اور سلطان پر باور کرایا کہ انگریزوں کی اصل دشمنی ہندوستانیوں کی بجائے فرانسیسیوں سے ہے۔ جبکہ لالی نے بھی مقدس کنواری کی قسم کھا کر مدد کی یقین دہانی کروائی۔

Advertisement

دوسری جانب اچانک سے انگریز فوج محل پر حملہ آوار ہوگئی اور ان کو روکنے کے لیے بیرونی دروازوں پر سپاہی بھی موجود نہ تھے۔ سلطان کے معلوم کرنے پر معلوم ہوا کہ میر صادق اور پورنیا سلطان کے افسران تھے جو کہ سلطان کے خلاف نہ صرف انگریزوں کے ساتھ جا ملے بلکہ بظاہر وفاداری کا ڈھونگ رچا کر انگریزوں کو محل پر حملہ کرنے میں مدد بھی فراہم کی۔

پورنیا نے بادشاہ کے تمام سپاہیوں کو ایک جگہ تنخواہ دینے کے بہانے اکھٹا کرکے ان سے تمام ہتھیار لے لیے۔ اسی اثناء میں انگریز محل پر حملہ آور ہوئے اور ان غدراروں نے بادشاہ کے لیے فوجی کمک اور اسلحے کو روک لیا۔ بادشاہ نے شہزادہ معز الدین کو حرم سرا اور محل کی حفاظت کی ذمہ داری جبکہ خود تن تنہا تلوار لے کر حملہ آوروں سے مقابلے کے لیے نکل کھڑے ہوئے۔اسی دوران سپاہی نے آکر اطلاع دی کہ بادشاہ مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے ساتھ ہی ڈرامے کا اختتام ہوتا ہے اور پردہ گر جاتا ہے۔

Advertisement

سوچیئے اور بتایئے:

سوال نمبر01:ٹیپو سلطان کا پورا نام کیا تھا؟

ٹیپو سلطان کا پورا نام “ابو الفتح فتح علی ٹیپو عرف ٹیپو سلطان” تھا۔

سوال نمبر02:ٹیپو سلطان انگریزوں سے پوری زندگی کیوں لڑتا رہا؟

ٹیپو سلطان ہندوستانی قوم کو فرنگیوں کی غلامی سے بچانے کے لیے ساری عمر انگریزوں سے لڑتا رہا۔

سوال نمبر03:لالی نے ٹیپو سلطان کو اپنی وفاداری کا یقین کس طرح دلایا؟

لالی نے سلطان کے سامنے فرانسیسیوں کو پکڑ کر انگریزوں کے حوالے کرنے کی پیشکش کی اور سلطان پر باور کرایا کہ انگریزوں کی اصل دشمنی ہندوستانیوں کی بجائے فرانسیسیوں سے ہے۔ جبکہ لالی نے بھی مقدس کنواری کی قسم کھا کر مدد کی یقین دہانی کروائی۔

سوال نمبر04:ٹیپو سلطان نے شہزادہ معز الدین کو کیا خدمت سپرد کی؟

ٹیپو سلطان نے شہزادہ معز الدین کو حرم سرا اور محل کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی۔

Advertisement

سوال نمبر05:”گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے” اس جملے کا کیا مطلب ہے؟

اس مقولے سے یہ مراد ہے کہ بزدلی کی سو سالہ زندگی سے بہادری کی زندگی کا ایک دن جینا بہتر ہے۔

سوال نمبر06:میر صادق اور پورنیا کون تھے؟انھوں نے ٹیپو سلطان سے کیا غداری کی؟

میر صادق اور پورنیا سلطان کے افسران تھے جو کہ سلطان کے خلاف نہ صرف انگریزوں کے ساتھ جا ملے بلکہ بظاہر وفاداری کا ڈھونگ رچا کر انگریزوں کو محل پر حملہ کرنے میں مدد بھی فراہم کی۔ پورنیا نے بادشاہ کے تمام سپاہیوں کو ایک جگہ تنخواہ دینے کے بہانے اکھٹا کرکے ان سے تمام ہتھیار لے لیے اسی اثناء میں انگریز محل پر حملہ آور ہوئے اور ان غدراروں نے بادشاہ کے لیے فوجی کمک اور اسلحے کو روک لیا۔

Advertisement