Advertisement
Advertisement
وفا کی راہ چھوڑ کر گئے ہو خوش رہو
سلام آخری جو کر گئے ہو خوش رہو
مری نگاہ میں اتر گئے ہو خوش رہو
بگاڑ کر مجھے سنور گئے ہو خوش رہو
کہا تھا وعدہ وفا نبھائیں گے سوا
تو اپنی بات سے مکر گئے ہو خوش رہو
انا کی ضد میں آکے بے رخی کے ساتھ تما
مرے قریب سے گزر گئے ہو خوش رہو
وقار ہی سے عہد وفا کر نہیں سکے
نباہ غیر سے تو کر گئے ہو خوش رہو
 وقار احمد

Advertisement