حضرت داتا گنج بخش کے اقوال

0
  • ہمیشہ یاد رکھو کہ درویش کا درجہ راہ مولیٰ میں بہت بڑا مرتبہ ہے اور درویش کے لئے اس راستے میں بڑے خطرات ہیں۔
  • صوفی کو چاہئے کہ اپنے آپ کو اپنے محبوب سے وابستہ رکھے۔اور دنیائے غدار بے وفا کے علل و اسباب سے آزاد رہے کہ یہ دنیا سرائے فجار وفساق ہے۔
  • غنی کا نام ہی صرف ذات باری تعالیٰ کے شایان شان ہے اور مخلوق اس نام کی مستحق نہیں ہو سکتی۔
  • یاد رکھو جو کوئی لباس اولیاء کو کسب دنیا کے لیے آلہ بنائے گا وہ اپنے لئے آفت مول لے گا۔
  • مسکین مجرد کو کہتے ہیں اور فقیر صاحب توشہ کو۔
  • صوفی وہ ہے جس کے ایک ہاتھ میں قرآن مجید اور دوسرے میں سنت رسول ہو۔
  • علم بہت ہیں اور انسانی عمر تھوڑی ہے اس لئے تمام علوم کا سیکھنا انسان پر فرض نہیں اس حد تک ضروری ہے جس سے عمل درست ہوجائے۔
  • سارے ملک کا بگاڑ ان تین گروہوں کے بگڑنے پر ہے۔حکمران جب بے علم ہوں، عالم جب بے عمل ہوں اور فقراء جب بےتوکل ہوں۔
  • رضا کی دوقسمیں ہیں اول خدا کا بندے سے راضی ہونا، دوسرے بندے کا خدا سے راضی ہونا۔
  • غافل امراء، کاہل فقراء اور جاھل درویشوں کی صحبت سے پرہیز کرنا عبادت ہے۔
  • دیندار لوگوں کو خواہ وہ کیسے ہی غریب و نادار ہوں چشم حقارت سے نہ دیکھو کہ اس سے فی الجملہ اللہ تعالی کی تحقیر لازم آتی ہے۔
  • جس کام میں نفسانی غرض آئے اس سے برکت اٹھ جاتی ہے۔
  • مسلسل عبادت سے مقام کشف و مشاہدہ ملتا ہے۔