Olympic Games Reading Answers | Door Paas | اولمپک کھیل

0
  • کتاب”دور پاس” برائے آٹھویں جماعت
  • سبق نمبر06:کہانی
  • سبق کا نام: اولمپک کھیل

خلاصہ سبق:

اس سبق میں اولمپک کھیلوں کے بارے میں دلچسپ معلومات فراہم کی گئی ہیں۔کامران اور عمران دو بھائی تھے۔ کامران کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلوں سے بھی دلچسپی تھی وہ اپنے سکول میں ہاکی ٹیم کا کپتان تھا۔جبکہ عمران کو کھیلوں سے دلچسپی نہ تھی۔

مگر عمران کے سکول میں اولمپک کھیلوں پر کوئز کا مقابلہ تھا جس کی وجہ سے اسے اولمپک کھیلوں کی معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔ جس سلسلے میں اس نے اپنے بھائی سے مدد طلب کی۔ کامران نے یہ وعدہ لیتے ہوئے بھائی کی مدد کا وعدہ کیا کہ وہ کھیلوں میں دلچسپی لے گا۔

کامران نے عمران کو بتایا کہ اولمپک وہ کھیک ہیں جس میں ساری دنیا سے مختلف کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔ عمران کا سوال تھا کہ انھیں اولمپک کھیلوں کا نام کیوں دیا گیا ہے۔ جس پر کامران نے اسے بتایا کہ اولمپک یونانی لفظ ‘اولمپیا’ سے بنا ہے۔

اولمپیا یونان میں ایلس کے مقام پر واقع ایک میدان ہے۔ اس میدان میں ہر چوتھے سال کھیلوں کے مختلف مقابلے ہوا کرتے تھے۔اسی بنیاد پر ان کھیلوں کو اولمپک کا نام دیا گیا۔ ان کھیلوں کی تاریخ کچھ یوں ہے کہ اولمپک کھیلوں کا سلسہ حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے 776 برس قبل شروع ہوا۔ یہ سلسلہ 394 تک جاری رہا۔ جبکہ 1896ء میں دوبارہ اولمپک کھیلوں کا سلسلہ شروع ہوا۔

2018ء میں چین میں ہونے والے اولمپک کھیلوں میں 205 ملکوں کے 10,500 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ ان کھیلوں کے لیے ایک مخصوص پرچم بھی ہے جس کی زمین سفید ہے جو امن جا پیغام دیتی ہے جبکہ اس کے اوپرپانچ مختلف رنگوں کے دائرے بنے ہیں۔ اس کھیل میں میدان میں جوش دیدنی ہوتا ہے۔

عمران نے پوچھا کہ کیا اس کھیل میں ہندوستان نے بھی کوئی کارگری دکھائی۔ جس کا جواب اس کو کامران نے یوں دیا کہ ہندوستانی ہاکی ٹیم نے 1928ء سے 1956ء تک چھے بار سونے کا تمغہ جیتا۔ 1964ء سے 1980ء کے مقبلوں میں سونے کا تمغہ جیتا۔جبکہ شخصی مقابلوں میں 2004ء میں راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کو نشانے بازی میں کانسی کا تمغہ ملا۔

اسی سال سشیل کمار نے کشتی اور وجیندر کمار نے مکے بازی میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ آخر میں عمران نے بھائی سے وعدہ کیا کہ وہ نہ صرف ان کھیلوں میں دلچسپی لے گا بلکہ یہ مقابلہ بھی ضرور جیتے گا۔

سوچیے اور بتایئے:

عمران کو اولمپک کھیلوں کی معلومات حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

عمران کے سکول میں اولمپک کھیلوں پر کوئز کا مقابلہ تھا جس کی وجہ سے اسے اولمپک کھیلوں کی معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔

اولمپک کھیل کب شروع ہوۓ ؟

اولمپک کھیلوں کا سلسہ حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے 776 برس قبل شروع ہوا۔ یہ سلسلہ 394 تک جاری رہا۔ جبکہ 1896ء میں دوبارہ اولمپک کھیلوں کا سلسلہ شروع ہوا۔

اولمپک کھیلوں کو اولمپک کا نام کیوں دیا گیا؟

اولمپک یونانی لفظ ‘اولمپیا’ سے بنا ہے۔اولمپیا یونان میں ایلس کے مقام پر واقع ایک میدان ہے۔ اس میدان میں ہر چوتھے سال کھیلوں کے مختلف مقابلے ہوا کرتے تھے۔اسی بنیاد پر ان کھیلوں کو اولمپک کا نام دیا گیا۔

چین میں ہوئے اولمپک کھیلوں میں کتنے ملکوں اور کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا ؟

چین میں ہونے والے اولمپک کھیلوں میں 205 ملکوں کے 10,500 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

ہندوستانی ہاکی ٹیم نے اولمپک مقابلوں میں کب اور کتنے سونے کے تمغے حاصل کیے؟

ہندوستانی ہاکی ٹیم نے 1928ء سے 1956ء تک چھے بار سونے کا تمغہ جیتا۔ 1964ء سے 1980ء کے مقبلوں میں سونے کا تمغہ جیتا۔جبکہ شخصی مقابلوں میں 2004ء میں راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کو نشانے بازی میں کانسی کا تمغہ ملا۔اسی سال سشیل کمار نے کشتی اور وجیندر کمار نے مکے بازی میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

نیچے دیے ہوئے لفظوں سے جملے بنائیے۔

پرچم ہمیں ہر ملک کے پرچم کا احترام کرنا چاہیے۔
تمغا احمد نے ہاکی کے کھیل میں سونے کا تمغا جیتا۔
مقابلہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کے کھیل کا مقابلہ تھا۔
وعدہ وعدہ خلافی کرنا بری عادت اور گناہ ہے۔
مذاق ہمیں نذاق میں بھی کسی سے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔

نیچے ہر سوال کے تین جواب دیے گئے ہیں ۔ صیح جواب چن کرلکھیے:

  • عمران کا بھائی کس ٹیم کا کیپٹن تھا؟ کرکٹ
  • ہاکی✅
  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • اولمپک جھنڈے پر کتنے رنگ کے دائرے ہیں؟
  • تین
  • پانچ ✅
  • سات
  • اولمپک کھیل دوبارہ کب شروع ہوۓ؟
  • ✅1896
  • 394
  • 2008 کے اولمپک میں ہندوستان کے لیے سونے کا تمغا کس کھلاڑی نے حاصل کیا؟
  • وجیندر کمار
  • راجیہ ور دھن سنگھ راٹھور
  • ابھینو بند را✅

کھیل اور کھلاڑیوں کے صحیح جوڑ ملائیے :

سشیل کمار (کشتی )
وجیندر کمار ( مکے بازی )
راجیہ وردھن سنگھ راٹھور ( نشانے بازی )

عملی کام: اس سبق کی روشنی میں اولمپک کھیلوں کے بارے میں چند جملےلکھیے۔

اولمپک کھیل عالمی سطح پر کھیلے جاتے ہیں۔ جس سے مختلف ممالک کے کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔اولمپک مقابلے کھلاڑیوں کو بڑے پیمانے پر تفریح کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ان مقابلوں کے ذریعے ایک بڑے پلیٹ فارم پر بہت سے کھلاڑیوں کو اپنی کارکردگی دکھانے کا بھرپور موقع ملتا ہے۔