ماحول میرے شہر کا ہاں پرسکوں نہ تھا

  • ماحول میرے شہر کا ہاں پرسکوں نہ تھا
  • لیکن بٹا ہوا یہ قبیلوں میں یوں نہ تھا
  • اب اہل درد تم نے سمجھنے میں دیر کی
  • کار‍‌‌ حیات مانعِ کار جنوں نہ تھا
  • چاہا بہت کہ دشت کو گلزار کر سکوں
  • میرے بدن میں خون تو تھا، اتنا خوں نہ تھا
  • دنیا نے ہر محاذ پہ مجھ کو شکست دی
  • یہ کم نہیں کہ خواب کا پرچم نگوں نہ تھا
  • وعدے پہ تیرے میں نے کبھی شک نہیں کیا
  • پھر تیرا انتظار مجھے رات کیوں نہ تھا