Advertisement
Advertisement
مانا کہ موت برحق ہے لیکن
موت تک تو جینے دے
اس طرح غور سے مت دیکھ میرے ہاتھ کو فراز ؔ
ان لکیروں میں حسرتوں کے سوا کچھ بھی نہیں
احمد فراز
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل
کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
احمد فراز
مجھے تعلیم دی ہے میری فطرت نے یہ بچپن سے
کوئی روئے تو آنسو پونچھ لینا اپنے دامن سے

Advertisement