اصول حدیث کی اقسام

0

جامع

وہ کتاب ہے جس میں تفسیر، عقائد، آداب، احکام، مناقب، سیر، فتن، علاماتِ قیامت وغیرہ ہرقسم کے مسائل کی احادیث مندرج ہوں، کماقیل
سیر آداب وتفسیر وعقائد فتن احکام واشراط ومناقب۔ جیسے بخاری وترمذی۔

سُنن

وہ کتاب ہے جس میں احکام کی احادیث، ابواب فقہ کی ترتیب کے موافق بیان ہوں، جیسے سنن ابی داؤد وسنن نسائی، وسنن ابنِ ماجہ۔

الصحیح

یہ وہ کتابیں ہیں جن میں اُن کے مؤلفین نے اپنے خیال میں صرف صحیح احادیث لانے کا التزام کیا ہو، جیسے صحیح بخاری، صحیح مسلم، صحیح ابنِ خزیمہ، صحیح ابنِ حبان وغیرہ۔

مسند

وہ کتاب ہے جس میں صحابہ کرام علیھم الرضوان کی ترتیب رتبی یاترتیب حروف ہجا یاتقدم وتأخر اسلامی کے لحاظ سے احادیث مذکور ہوں، جیسے مسند احمد ومسند دارمی۔

معجم

وہ کتاب ہے جس کے اندر وضع احادیث میں ترتیب اساتذہ کا لحاظ رکھا گیا ہو، جیسے معجم طبرانی۔

المصنف

جن میں روایات محض جمع کرنے کے اِرادے سے لکھی گئی ہوں، جیسے المصنف لعبدالرزاق (۲۱۱ھ)، المصنف لابنِ ابی شیبۃ (۲۳۵ھ) یہ دونوں مصنف۔

جزء

وہ کتاب ہےجس میں صرف ایک مسئلہ کی احادیث یک جا جمع ہوں،جیسےجزءالقرأۃ وجزء رفع الیدین للبخاری وجزء القرأۃ للبیہقی۔

مفرد

وہ کتاب ہے جس میں صرف ایک شخص کی کل مرویات ذکر ہوں۔

مستخرج

وہ کتاب ہے جس میں دوسری کتاب کی حدیثوں کی زائد سندوں کا استخراج کیا گیا ہو، جیسے مستخرج ابی عوانہ۔

مستدرک

وہ کتاب ہے جس میں دوسری کتاب کی شرط کے موافق اس کی رہی ہوئی حدیثوں کوپورا کردیا گیا ہو، جیسے مستدرک حاکم۔

مؤطا

جس کتاب کومؤلف نے دوسرے علماء کے سامنے پیس کیا ہو اور انہوں نے اس پر اتفاق فرمایا ہو، اسے مؤطا کہتے ہیں، جیسے مؤطا ابنِ ابی ذئبؒ (۱۵۹ھ)، مؤطا امام مالکؒ (۱۷۹ھ)، مؤطاامام محمدؒ (۱۸۹ھ) وغیرہ۔

تحریر ابو عمر غلام مجتبیٰ قادری