سیدہ امامہ بنت ابی العاصؓ

0

تعارف:☜

سیدنا امامہ بنت ابو العاصؓ نبی کریمﷺ کو حسنین کریمین کی طرح بے حد عزیز تھیں۔آپﷺ کے داماد ابو العاص کی بیٹی تھیں۔آپ سیدہ کا نسب اس طرح ہے۔ امامہ بنت ابو العاص بن ربیع بن عبدالعزیٰ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی۔حضرت ابو العاص سیدہ خدیجہ الکبریٰؓ کے حقیقی بھانجے تھے۔

آپ سیدہ سرکار دوعالمﷺ کی سب سے بڑی بیٹی سیدہ زینبؓ کے بطن سے تھیں۔والدہ کی جانب سے سیدہ کا سلسلہ نسب یہ ہے کہ امامہ بنت زینبؓ بنت محمد ﷺ بن عبد اللہ بن عبد الملطلب بن ہاشم ۔

آپﷺ سیدہ امامہؓ سے بے حد محبت کرتے تھے۔ انکو نماز کی حالت میں بھی اپنے سے جدا نہیں کرتے تھے۔اپنے کندھوں پر بیٹھاتے اور سینہ پر لیٹاتے تھے۔ سیدہ زینبؓ کی وفات کے بعد سیدہ امامہ نے اپنے ناناﷺ کی زیر سرپرستی پرورش پائی۔حضورﷺ کے وصال کے وقت سیدہ امامہؓ سن شعور کو پہنچ چکی تھیں۔

سرکار دوعالمﷺ کو حبشہ کے بادشاہ نجاشی نے ایک انگوٹھی دی تھی۔آپﷺ نے فرمایا کہ یہ انگوٹھی میں اسے دونگا جس سے میں سب سے زیادہ محبت کرتا ہوں۔لوگوں کا گمان تھا کہ انگوٹھی سیدہ عائشہؓ کو ملیگی لیکن آپﷺ سیدہ امامہؓ کو بلاکر انگوٹھی انکی انگلی میں پہنا دی۔

١٢ ہجری میں ابوالعاصؓ نے وفات پائی۔اور اپنے آخری وقت میں اپنی بیٹی امامہ کے متعلق اپنے ماموں زاد بھائی حضرت زبیر بن عوامؓ کو وصیت کی کہ انکی سرپرستی کا ذمہ لیں اور انکی شادی وغیرہ کا انتظام کریں۔

آپ سیدہ کا نکاح:☜

سیدہ امامہ بنت ابو العاصؓ کا پہلا نکاح سیدہ فاطمہ زہراؓ کی وصیت کے مطابق حضرت علیؓ سے ہوا۔کیونکہ اپنی وفات کے وقت سیدہ فاطمہؓ نے حضرت علیؓ کو وصیت کی تھی۔کہ میری وفات کے بعد میری بھانجی امامہؓ سے نکاح کر لینا۔چناچہ 11 ہجری میں سیدہ امامہؓ کا نکاح حضرت علیؓ سے ہوا۔اور یہ نکاح حضرت زبیر بن عوام کی مرضی سے ہوا تھا۔اور نکاح بھی انہوں نے ہی پڑھایا تھا۔

حضرت علیؓ نے اہنی وفات سے قبل سیدہ امامہؓ کو وصیت کی تھی کہ اگر آپ میرے بعد شادی کرنا چاھے تو میں آپکے لیے مغیرہ بن نوفلؓ کو پسند کرتا ہوں۔ پھر 40 ہجری میں حضرت علیؓ کی وفات کے بعد حضرت علیؓ کی وصیت کے مطابق حضرت مغیرہ بن نوفل بن حارثؓ نے حضرت امام حسنؓ سے اجازت لیکر سیدہ امامہؓ سے نکاح کر لیا۔حضرت امیر معاویہؓ بھی سیدہ امامہؓ سے نکاح کی خواہش رکھتے تھے۔انہوں نے پیغام نکاح بھی بھیجا تھا۔لیکن سیدہ امامہؓ نے حضرت مغیرہؓ کو  اطلاع دی۔

وفات:☜

نواسی رسولﷺ سیدہ امامہ بنت ابوالعاصؓ نے حضرت مغیرہ بن نوفل کے گھر میں امیر معاویہؓ کے دور خلافت میں وفات پائی۔اور جنت البقیع میں مدفن قائم کیا گیا۔

اولاد:☜

حضرت علیؓ سے آپکی کوئی اولاد نہیں ہوئی لیکن مغیرہؓ سے آپکو ایک لڑکا پیدا ہوا جسکا نام یحیٰ تھا۔