Back to: فیضان رضا
کیسے اچھے دن آئے ہیں ظلمت کے بادل چھائے ہیں |
ہر چہرے پر دکھ ہے ظاہر وہ کہتے ہیں سکھ ہے ظاہر |
سڑکوں پر ہیں علمی پارے اور گدی پر جاہل سارے |
بولے آئے گا دھن کالا الٹا سب دگنا کر ڈالا |
بلڈوزر جسٹس حاکم کا بن بیٹھا پیشہ ظالم کا |
لمحہ لمحہ ہر سو دہشت اک دوجے کے دل میں نفرت |
رکھتے تھے سب دل سے رشتے اس سے اچھے پہلے دن تھے |