Two Line Urdu Shayari | ہم نے بھی زندگی گزاری تھی مرشد

0
ہم نے بھی زندگی گزاری تھی مرشد
عشق ہونے سے عشق کھونے تک
بہت سے الفاظ ہیں مجھ میں خوبصورت لیکن
کتابوں کی طرح میں اکثر خاموش رہتا ہوں
قبول ہے کہ مجھے جی بھر کے بُرا کہا جائے
شرط یہ کہ جو بھی کہا جائے دل سے کہا جائے
دیپ ہوتے کبھی دریاؤں کے دھارے ہوتے
اشک آنکھوں میں نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
ہوتا ہے کبھی کبھی افسوس تیرے بدل جانے کا
مگر تیری کچھ باتوں نے مجھے جینا سکھا دیا