یاد میں آقا کے آنسو بہہ گئے

0
یاد میں آقا کے آنسو بہہ گئے
سب مدینے کو گئے ہم رہ گئے

ہم مدینے جائیں گے اب کے برس
ہر برس یہ سوچتے ہی رہ گئے

ہم ترا آقا سے کہہ دیں گیں سلام
جانے والے لوگ ہم سے کہہ گئے

کیسے حاشم کو بھلا آئے قرار
قافلہ بچھڑا اکیلے رہ گئے