Advertisement
یاد میں آقا کے آنسو بہہ گئے
سب مدینے کو گئے ہم رہ گئے

ہم مدینے جائیں گے اب کے برس
ہر برس یہ سوچتے ہی رہ گئے

ہم ترا آقا سے کہہ دیں گیں سلام
جانے والے لوگ ہم سے کہہ گئے

کیسے حاشم کو بھلا آئے قرار
قافلہ بچھڑا اکیلے رہ گئے

Advertisement