انبیاء کرام علیہم السلام کی پانچ خصوصیات قرآن کی روشنی میں بیان کریں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتانبیاء کرام علیہم السلام کی پانچ خصوصیات قرآن کی روشنی میں بیان کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
جواب:انبیاء کرام علہیم السلام کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:

بشریت:

اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی راہبری کے لیے ہمیشہ کسی انسان ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ کسی جن یا فرشتے کو نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
ترجمہ: اور جتنے رسول بھیجے ہم نے تجھ سے پہلے وہ سب مرد ہی تھے۔ (سورۃ یوسف: ۱۰۹)
انبیاء علہیم السلام اگرچہ انسان ہوتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسے اوصاف سے نوازا ہوتا ہے جو دوسروں میں نہیں ہوتے۔ بعض لوگوں کو یہ غلط فہمی تھی کہ انسان پیغمبر نہیں ہو سکتا۔پیغمبر تو کوئی فرشتہ ہونا چاہئے۔ اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
ترجمہ: ان سے کہو (کہ) اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چل پھر رہے ہوتے، تو ہم ان کے لیے آسمان سے ضرور کوئی فرشتہ رسول بنا کر بھیجتا۔ (سورۃ الاسراء: ۹۵)

امین:

رسالت ایک ایسی نعمت ہے جو محض اللہ تعالیٰ کا عطیہ ہے۔ کوئی شخص اپنی محنت و کاوش سے اسے حاصل نہیں کر سکتا۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں جو محض عبادت وریاضت سے حاصل ہو جائے۔ یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے۔ جسے چاہےدےدے۔
ترجمہ: یہ تو اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔(سورۃ الجمعہ: ۴)
تاہم یہ منصب جن لوگوں کو عطا کیا گیا وہ تمام نیکی ،تقوی،ذہانت اور عزم و ہمت جیسی بلند صفات کے مالک تھے۔نبی اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیے گئے احکامات من و عن انسانوں کو پہنچا کر اپنی امانت کا حق ادا کرتے ہیں۔

تبلیغ احکام الہیٰ:

پیغمبر جو احکام و تعلیمات لوگوں کے سامنے بیان فرماتا ہے وہ تمام اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے۔ پیغمبر اپنی طرف سے نہیں کہتا۔ وہ تو اللہ تعالیٰ کا ترجمان ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوا:
ترجمہ: اور نہیں بولتا اپنے نفس کی خواہش سے یہ تو حکم ہے بھیجا ہوا۔ (سورۃ النجم: ۴۱۳)

معصومیت:

اللہ تعالیٰ کے تمام پیغمبر معصوم اور گناہوں سے پاک ہوتے ہیں۔ ان کے اقوال اور اعمال شیطان کے عمل دخل سے محفوظ ہوتے ہیں۔ نبی کا کردار بے داغ ہوتا ہے۔ وہ ایسا انسان کامل ہوتا ہے جو بے حد روحانی طاقت کا مالک ہوتا ہے۔ نبی کو کوئی کام نفسانی خواہشات کے تابع نہیں ہوتا۔

واجب اطاعت:

انبیاء کرام علہیم السلام کی اطاعت و پیروی ضروری ہوتی ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
ترجمہ: اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس واسطے کہ ان کا حکم مانا جائے اللہ کے فرمانے سے۔
نبی، اللہ کا راستہ دکھاتا ہے۔ اس لیے اس کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہوتی ہے۔ اس طرح پیغمبر کتاب اللہ کا شارح ہوتا ہے۔ امت کا معلم ہوتا ہے۔ امت کے لیے نمونہ تقلید ہوتا ہے۔ قانون الہیٰ کا شارح ہوتا ہے اور قاضی اور حکم ہوتاہے۔