1 Answers
Best Answer
جواب: جہاد کا مفہوم: جہاد کے معنی محنت اور کوشش کے ہیں اور اسلام میں اس کامفہوم ہے حق کی سربلندی اسکی اشاعت و حفاظت کے لیے ہر قسم کی کوشش قربانی اور ایثار کرنا اپنی تمام مالی جسمانی اور دماغی قوتوں کو اللہ کی راہ میں صرف کرنا یہاں تک کہ اس کے لیے اپنے اہل و عیال اپنے عزیز و اقارب خاندان اور قوم کی جانیں تک قربان کر دینا حق کے دشمنوں کی کوششوں کو ناکام بنانا، ان کی تدبیر کو اکارت کردینا، ان کے جملوں کو روکنا،نیز اس کے لیے اگر میدان جنگ میں آکر ان سے لڑنا پڑے تو اس سے بھی دریغ نہ کرنا، اس لیے جہاد کو اسلام میں بہت بڑی عبادت قرار دیا گیا ہے۔
اصول ضوابط: جہاد ایک منظم کوشش کا نام ہے اور اسلام میں اس کے واضح اصول و ضوابط ہیں بغیر کسی نظم اور امیر کے کوئی شخص یا گروہ اپنی مرضی سے مسلح جدوجہد شروع کر دے، تو اسے جہاد قرار نہیں دیا جا سکتا۔جہاد کے لیے ضروری ہے کہ ایک اسلامی ریاست کی طرف سے باقاعدہ اس کا حکم دیا گیا ہو، علماء و مجتہدین کے ادروں نے حالات اور اسباب کا بے لاگ جائزہ لے کر اس کے امکان اور ضرورت کا فیصلہ دیا اور اس کا مقصد مظلوم مسلمانوں کی امداد کرنا، اشاعت اسلام کے راستے کی رکاوٹوں اور فتنوں کو دور کرنا اور رضائے الہیٰ کا حصول ہو یہ بھی ضروری ہے کہ اسلحہ کی ضروری مقدار اور تربیت یافتہ افراد موجود ہوں۔
جو شخص اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لیے روپے سے، زبان سے، قلم سے، ہاتھ سے کوشش کرتا ہے وہ بھی جہاد کرتا ہے۔
اصول ضوابط: جہاد ایک منظم کوشش کا نام ہے اور اسلام میں اس کے واضح اصول و ضوابط ہیں بغیر کسی نظم اور امیر کے کوئی شخص یا گروہ اپنی مرضی سے مسلح جدوجہد شروع کر دے، تو اسے جہاد قرار نہیں دیا جا سکتا۔جہاد کے لیے ضروری ہے کہ ایک اسلامی ریاست کی طرف سے باقاعدہ اس کا حکم دیا گیا ہو، علماء و مجتہدین کے ادروں نے حالات اور اسباب کا بے لاگ جائزہ لے کر اس کے امکان اور ضرورت کا فیصلہ دیا اور اس کا مقصد مظلوم مسلمانوں کی امداد کرنا، اشاعت اسلام کے راستے کی رکاوٹوں اور فتنوں کو دور کرنا اور رضائے الہیٰ کا حصول ہو یہ بھی ضروری ہے کہ اسلحہ کی ضروری مقدار اور تربیت یافتہ افراد موجود ہوں۔
جو شخص اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لیے روپے سے، زبان سے، قلم سے، ہاتھ سے کوشش کرتا ہے وہ بھی جہاد کرتا ہے۔
Please login or Register to submit your answer