زوج کے معنی ہیں جوڑا اس کی جمع ازواج ہے زوجین کے معنی ہیں میاں، بیوی۔
رشتہ زوجیت کی اہمیت: والدین اور اولاد کے بعد قوی ترین رشتہ زوجین کا ہے اس رشتہ کو سب رشتوں پر تقدم حاصل ہے کیونکہ یہ رشتہ باقی رشتوں کی بنیاد ہے اسلام نے رشتہ زوجیت کو رزق کی فراخی کا سبب قرار دیا ہے یہ یہی رشتہ راحت و سکون کا ذریعہ ہے۔
حقوق و فرائض:
خاوند کے حقوق: خاوند کے وہی حقوق ہیں جو بیوی کے فرائض ہیں خاوند کے حقوق کی اہمیت کا اندازہ حضورؐ کے اس فرمان سے ہوتا ہے کہ:
”اگر میں کسی کو حکم دیتا تو سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی کو سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ بیوی اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔“
احترام و محبت:
رشتہ زوجیت باہمی احترام و محبت کا رشتہ ہے حضورؐ کی حدیث سے بھی ظاہر ہے کہ بیوی پر لازم ہے کہ وہ اپنے شوہر کا دل سے بیحد احترام کرے بیوی کا دل خاوند کی محبت سے سرشار ہو اس سے ازدواج زندگی خوشگوار ہوتی ہے باہمی احترام و محبت سے زندگی آسان ہو جاتی ہے۔
اطاعت شعاری:بیوی کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے خاوند کے ہر جائز حکم کی تعمیل کرے کبھی اس کی نافرمانی نہ کرے قرآن کی رو سے نیک عورت وہ ہے جو اپنے خاوند کی فرمانبردار ہو۔
جیسا کہ قرآن میں آتا ہے:
”پس جو صالح عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت اورنگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔“
مال و عزت کی حفاظت:
بیوی کا فرض ہے کہ وہ خاوند کے مال اور گھر کے اثاثے وغیرہ کی حفاظت کرے کفایت شعاری اور سلیقے سے کام لے چیزوں کو ضائع نہ ہونے دے قرآن میں آتا ہے کہ:
”پس جو نیک عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں اور مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت اور نگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔“
مفہوم:
زوج کے معنی ہیں جوڑا اس کی جمع ازواج ہے زوجین کے معنی ہیں میاں، بیوی۔
رشتہ زوجیت کی اہمیت: والدین اور اولاد کے بعد قوی ترین رشتہ زوجین کا ہے اس رشتہ کو سب رشتوں پر تقدم حاصل ہے کیونکہ یہ رشتہ باقی رشتوں کی بنیاد ہے اسلام نے رشتہ زوجیت کو رزق کی فراخی کا سبب قرار دیا ہے یہ یہی رشتہ راحت و سکون کا ذریعہ ہے۔
حقوق و فرائض:
خاوند کے حقوق: خاوند کے وہی حقوق ہیں جو بیوی کے فرائض ہیں خاوند کے حقوق کی اہمیت کا اندازہ حضورؐ کے اس فرمان سے ہوتا ہے کہ:
”اگر میں کسی کو حکم دیتا تو سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی کو سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ بیوی اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔“
احترام و محبت:
رشتہ زوجیت باہمی احترام و محبت کا رشتہ ہے حضورؐ کی حدیث سے بھی ظاہر ہے کہ بیوی پر لازم ہے کہ وہ اپنے شوہر کا دل سے بیحد احترام کرے بیوی کا دل خاوند کی محبت سے سرشار ہو اس سے ازدواج زندگی خوشگوار ہوتی ہے باہمی احترام و محبت سے زندگی آسان ہو جاتی ہے۔
اطاعت شعاری:بیوی کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے خاوند کے ہر جائز حکم کی تعمیل کرے کبھی اس کی نافرمانی نہ کرے قرآن کی رو سے نیک عورت وہ ہے جو اپنے خاوند کی فرمانبردار ہو۔
جیسا کہ قرآن میں آتا ہے:
”پس جو صالح عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت اورنگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔“
مال و عزت کی حفاظت:
بیوی کا فرض ہے کہ وہ خاوند کے مال اور گھر کے اثاثے وغیرہ کی حفاظت کرے کفایت شعاری اور سلیقے سے کام لے چیزوں کو ضائع نہ ہونے دے قرآن میں آتا ہے کہ:
”پس جو نیک عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں اور مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت اور نگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔“