ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتلا يُؤْمِنُ أحدُكم حتى أَكُونَ أَحَبَّ إليه مِن وَلَدِه، ووالِدِه، والناس أجمعين کی تشریح تحریر کریں۔
beingsajid Staff asked 5 مہینے ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 5 مہینے ago
ترجمہ:

تم میں سے کسی کا بھی ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک کہ میں اس کی نظر میں اس س کے والد، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے پیار اور محبوب نہ ہو جاؤں۔

تشریح:

اس حدیث میں حضور اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ سے محبت کو علامت ایمان بتایا گیا ہے۔ حضور اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ سے محبت کرنے میں تمام اقسام کی محبتیں جو ماں باپ اور بیوی بچوں کی محبت کی طرح ہوتی ہیں، دوسرے طبعی اسباب یا نفسانی اسباب کی وجہ سے ہوتی ہیں سب شامل ہیں یعنی حضور اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ کے ساتھ اختیاری محبت رکھ کر جب تک بندہ اپنی خواہشات، اپنی مرضی، اپنا مال، اولاد اور اپنی جان بھی اللہ تعالیٰ اور آپ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ کے احکامات کے سامنے قربان نہ کردے اس وقت تک وہ کامل ایمان والا نہیں ہو سکتا۔ چنانچہ اس باتکی توثیق آپ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ کی ایک اور حدیث سے بھی ہوتی ہے، جس میں آپ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَعَلیٰ آلِہ وَاَصُحَابَہ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں: ”تم میں سے کوئی (کامل) مومن نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ اس کی خواہش اس شریعت کے تابع نہ ہو جائے جس کو میں لاکر آیا ہوں۔“ (شرح السنۃ للبغوی، ج۱،ص۲۱۲،۲۱۳)