وحی کے معنی بیان کیجیے۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتوحی کے معنی بیان کیجیے۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
جواب:رسالت کے لیے اگرچہ کوئی عمر مقرر نہیں لیکن اکثر رسل علہیم السلام کو کافی پختہ عمر میں وحی کے ذریعے رسالت ملی ہے۔ وحی کے معنی ہیں دل میں چپکے سے کوئی بات ڈالنا، اشارہ کرنا یا کسی فرشے کے ذریعہ پیغام پہنچانا۔ دین کی اصطلاح میں اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا وہ پیغام ہے جو اس نے اپنے کسی رسول پر فرشتوں کے ذریعے نازل کیا ہو یا براہ راست اس کے دل میں ڈال دیا ہو یا کسی پردے کے پیچھے سے اسے سنوادیا ہو۔ قرآن مجید میں وحی کالفظ ان تینوں معنوں میں استعمال ہوا ہے۔
ترجمہ: اور کسی بشر کا یہ مقام نہیں کہ اللہ اس سے روبرو بات کرے اس کی بات یا تو وحی کے طور پر ہوتی ہے یا پردے کے پیچھے سے، یا وہ کسی قاصد کو بھیجتا ہے اور وہ اس کے حکم سے جو کچھ وہ چاہتا ہے وحی کرتا ہے۔ (سورۃ الشوریٰ: ۵۱)

اللہ تعالیٰ نے دنیا کی مختلف اقوام کی طرف رسول بھیجے۔قرآن مجید میں ارشاد ہے۔
ترجمہ: اورہم نے ہر امت میں رسول بھیجے۔ (سورۃ النحل: ۳۶)
اللہ کی دنیا بہت پھیلی ہوئی ہے، اس لیے اللہ کے تمام رسولوں کی صحیح تعداد نہ جانے کتنی ہوگی۔ کچھ لوگوں نے یہ تعداد کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار بیان کی ہے۔ ممکن ہے اس سے بھی زیادہ یا کم ہو۔ ان میں سے صرف چند انبیاء کرام علہیم السلام کے نام قرآن مجید میں ذکر کیے گئے ہیں جن کے ناموں کے ساتھ عرب مانوس تھے۔

بہت سے انبیاء کرام علہیم السلام کے نام قرآن مجید میں نہیں ہیں۔ جس طرح قرآن مجید میں ارشاد ہے:
ترجمہ: (ان رسولوں) میں بعض کا حال ہم نے آپ سے بیان کیا ہے اور بعض کا حال ہم نے آپ سے بیان نہیں کیا۔ (سورۃ المومن: ۷۸)
اس لیے ہر قوم کو اسلام سے پہلے کی برگزیدہ ہستیوں کا احترام کرنا چاہئے۔ ممکن ہے ان میں سے کوئی نبی ہو اور بعد میں اس کی تعلیمات لوگ بھول گئے ہوں۔

انبیاء کرام علیہم السلام کا یہ سلسلہ حضرت محمد رسول اللہ خاتم النبین ﷺ پر ختم ہوگیا اور اب قیامت تک تمام انسانوں پر صرف آپﷺ کی پیروی فرض ہے لیکن دین کی رو سےتمام گزرے ہوئے انبیاء کرام علہیم السلام کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہے، ان میں کوئی فرق کرنا جائز نہیں۔
ترجمہ: ہم نے اس کے رسولوں (پر ایمان لانے) میں کسی میں تفریق نہیں کرتے۔ (سورۃ البقرۃ: ۲۸۵)
یہ سب اللہ کے نیک، پاک اور سچے رسول تھے۔ سب نےتوحید کی تعلیم دی ہے اور سب کی نبوت پر ہمارا ایمان ہے۔ البتہ ان کی تعلیمات میں لوگوں نے ردوبدل کیا ہے۔ اور ان کی صحیح تعلیم وہی ہے جو قرآن مجید نے بیان فرمائی ہے۔