بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی کتنی قسمیں ہیں مثالوں سے واضح کریں۔

ادبی محفلCategory: اردو ادب معروضی سوالاتبناوٹ کے لحاظ سے فعل کی کتنی قسمیں ہیں مثالوں سے واضح کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
beingsajid Staff replied 1 سال ago

بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی اقسام

بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی درج ذیل چار اقسام ہیں۔
فعل لازم اس فعل کو کہتے ہیں جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل کر دے۔ جیسے عمران جاگا، طارق سویا، خرگوش دوڑا، سلمان بیٹھا، بچہ رویا، عرفان آیا وغیرہ اِن جملوں میں جاگا، سویا، دوڑا، بیٹھا، رویا اور آیا فعل لازم ہیں۔ فعل متعدی اس فعل کو کہتے ہیں جس کو پورا کرنے کے لیے فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت ہو جیسے سارہ نے نماز پڑھی، حامد نے خط لکھا، عمران نے کھانا کھایا، انیلا نے دودھ پیا، عرفان نے کتاب خریدی، اِن جملوں میں پڑھی، لکھا، کھایا، پیا، خریدی، فعل متعدی ہیں۔ فعل مثبت مثبت وہ فعل ہوتا ہے جس میں کسی فعل (کام) کے کرنے یا ہونے کا ذکرہوا ہو۔ مثبت کے معنی جمع کے ہوتے ہیں۔ جیسے حنا نے نماز پڑھی، عرفان اسکول گیا، عمران نے سیر کی، سیما نے خط لکھا، وغیرہ فعل منفی اس فعل کو کہتے ہیں جس میں کسی فعل (کام) کے نہ کرنے یا نہ ہونے کا کا ذکر ہو۔ منفی کے معنی تفریق یا نفی کے ہوتے ہیں۔ جیسے حنا نے نماز نہیں پڑھی، عرفان اسکول نہیں گیا، عمران نے سیر نہیں کی، سیما نے خط نہیں لکھا، وغیرہ۔

فعل لازم

فعل لازم اس فعل کو کہتے ہیں جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل کر دے۔

یا

فعل لازم وہ فعل ہوتا ہے جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر بات مکمل کر دے۔

مثالیں
عمران جاگا، طارق سویا، خرگوش دوڑا، سلمان بیٹھا، بچہ رویا، عرفان آیا وغیرہ اِن جملوں میں جاگا، سویا، دوڑا، بیٹھا، رویا اور آیا فعل لازم ہیں۔

نوٹ
تمام فعل لازم ہمیشہ لازم مصادر سے بنتے ہیں جیسے جاگا، سویا، دوڑا، بیٹھا، رویا، آیا کے فعل لازم بالترتیب جاگنا، سونا، دوڑنا، بیٹھنا، رونا اورآنا لازم مصادر سے بنے ہیں۔

فعل متعدی

فعل متعدی اس فعل کو کہتے ہیں جس کو پورا کرنے کے لیے فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت ہو

یا

ایسا فعل جو مکمل ہونے کے لیے فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت محسوس کرے اسے فعل متعدی کہتے ہیں۔

مثالیں
سارہ نے نماز پڑھی، حامد نے خط لکھا، عمران نے کھانا کھایا، انیلا نے دودھ پیا، عرفان نے کتاب خریدی، اِن جملوں میں پڑھی، لکھا، کھایا، پیا، خریدی، فعل متعدی ہیں۔

(نوٹ)
تمام فعل متعدی مصادر سے بنتے ہیں جیسے خریدی، لکھا اورسویا بالترتیب خریدنا، لکھنا اور سونا مصادر متعدی سے بنے ہیں۔

فعل معروف اور فعل مجہول

فعل معروف اور فعل مجہول

فعل معروف کا مفہوم

ایسا فعل جس کا فاعل معلوم ہو اسے فعل معروف کہا جاتا ہے۔ معروف کے معنی مشہور یا جانا پہچانا کے ہیں روز مرہ زندگی میں بات کرنے کے معمول کے انداز کو فعل معروف کہتے ہیں۔

مثالیں

شاہدہ نمازپڑھتی ہے، عمران نےآم کھایا، عمران کتاب لائے گا، اِن جملوں میں پڑھتی ہے، کھایا اورلائے گا فعل معروف ہیں۔

فعل مجہول کا مفہوم

ایسا فعل جس کا فاعل معلوم نہ ہو اسے فعل مجہول کہا جاتا ہے۔ مجہول کے معنی ہیں نامعلوم یا ایسی بات جس میں جھول پایا جاتا ہویا بات کرنے کے غیر معروف انداز کو فعل مجہول کہتے ہیں۔

مثالیں

نمازپڑھی جاتی ہے، آم کھایا گیا، کتاب لائی جائے گی، اِن جملوں میں پڑھی جاتی ہے، کھایا گیا اورلائی جائے گی فعل مجہول ہیں۔

فعل تام

آخر میں آنے والے فعل کو فعل تام کہتے ہیں
مثال۔۔ جیسے سلیم نے نماز پڑھی اس جملے میں پڑھی فعل تام ہے۔

3۔ فعل ناقص

فعل ناقص وہ فعل ہوتا ہے جو کسی کام کے پورا ہونے کو ظاہر نہیں کرتا ہے۔

مثالیں

اسلم بیما رہے، اکرم دانا تھا، عرفان بہت چالاک نکلا، چاند طلوع ہوا اِن جملوں میں ہے، تھا، نکلا اور ہوا ایسے فعل ہیں جن سے پڑھنے، لکھنے اور کھانے پینے کی طرح کسی کام کے کیے جانے یا ہونے کا تصور نہیں ملتا۔

چند افعال ناقص

پے، ہیں، تھا، تھے، تھیں، ہوا، ہوگا، ہوئے، ہوں گے، ہو گیا، ہو گئے، بن گیا، بن گئے نکلا، نکلے اور نکلی وغیرہ۔