بھائی اور بہن کا رشتہ: ایک سبق آموز کہانی

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتبھائی اور بہن کا رشتہ: ایک سبق آموز کہانی
beingsajid Staff asked 1 سال ago
beingsajid Staff replied 1 سال ago

آج سے دس سال پہلے میری بڑی بہن کی شادی تھی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا ہر کوئی ہر کسی کو اپنا سمجھ کر خوش گپیوں میں مصروف تھا ، شادی کو چاند لگے ہوئے تھے ، میں بھی والد صاحب کے بعد گھر میں بڑا ہونے کی وجہ سے بغیر ناشتہ کیے کام کاج میں بنا کسی سے ملے مصروف تھا ، ماں جی کے دنیا سے چلے جانے اور والد صاحب کی دوسری شادی کر لینے کے بعد ہم دونوں بہن بھائی آپس میں بے حد پیار کرتے تھے۔

11 بجے آپی نے کسی سے کہہ کر مجھے اندر بلوا کر مجھ سے ناشتے کے بارے میں پوچھا اور مجھے پسینے میں شرابور دیکھ کر جب میرا ماتھا صاف کرنے لگ گئ تو شادی کے دن بھی اس کے اندر اپنے لیے ایسے جذبات دیکھ کر میری آنکھوں کا دریا ٹوٹ گیا ، میری صبر کی زنجیر کے دو ٹکڑے ہو گئے اور میں اپنی بہن سے لِپٹ کر روتے ہوئے اپنی ماں کو آوازیں دینے لگا۔

میرا صبر جواب دے گیا ، ایک لمحے کے لیے سارے جہاں کے دکھ سمٹ کر میری آنکھوں میں آگۓ ، مجھے چُپ کرواتے ہوئے کہنے لگی ماں باپ کے بعد تم بھائی لوگ ہمارا سہارا ہوتے ہو ہماری ساری امیدیں تم سے وابستہ ہوتی ہیں، کبھی شوہر سے گڑ بڑ ہو بھی جائے تو ہم بہنوں کی تم بھائیوں کی آس ہوتی ہے کہ اگر 2 چار دن رہنا بھی پڑ گیا تو بھائی انکار نہیں کریں گے لیکن میں نے دیکھا ہے کہ جب کبھی سسرال سے جھگڑ کر بہن میکے آ جاۓ تو بھائیوں کو تو خبر بھی نہیں ہوتی اور بھابھی اُس کے بدلے اپنی نند سے گھر کے سارے کام کرواتی ہے اور طرح طرح کے طعنے دینا شروع ہو جاتی ہیں۔

اس لیے اگر کبھی مجھ پر ایسا وقت آ گیا تو مجھے ماں کو یاد کر کے رونے مت دینا ، تم میری محبت کی لاج رکھ لینا کیوں کہ میرا تیرے بغیر اور کوئ سہارا نہیں ، اور میرے آنسو میرا چہرا تر کیے ہوۓ تھے اور میں غور سے آپی کی باتیں سُن رہا تھا ہمارے پاس پاس کھڑی پارلر گرل بھی آنسو نہ روک سکی تھی۔

یہ سب یہاں لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر ہمارے معاشرے کے ہر بھائی نے اپنی ہر بہن کا خیال رکھا ہوتا تو آج کبھی بھی مہنگائی کے ساتھ ساتھ ہمیں ایسی اضافی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا، اپنی بہنوں کے جزبات کو سمجھیے ، کبھی کبھی اکیلے میں اُن سے پوچھا کریں کہ تمہارا حال کیسا ہے ؟
تم کمزور کیوں ہو رہی ہو ؟

تم ہمیں مِلنے اپنے بھائ کے گھر آنے میں اتنے دن کیوں لگاتی ہو ؟ وغیرہ وغیرہ، اور کبھی بھی اپنی بہنوں کے دل میں یہ خیال مت آنے دینا کہ ماں باپ مر گئے یا سسرال والوں سے بِگڑ گئ تو دنیا میں میرا کون ہو گا جو میرے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھے گا؟

اپنا اور اپنے پیاروں کا خیال رکھیے۔ جزاک اللّہ