1 Answers
Best Answer
جو شخص خواب میں حضرت اسرائیل علیہ السلام کو دیکھے کہ دوصور پھونک رہے ہیں اور وہ شخص خیال کرے کہ صرف اس نے سنا ہے کسی اور نے اس کو نہیں سنا ہے تو وہ وفات پائے گا، اور اگر اس کا خیال یہ ہو کہ اس جگہ کے سب لوگوں نے سنا ہے تو اس جگہ بدتر میں موت کا ظہور ہوگا، اور بعض کہتے ہیں کہ یہ خواب ظلم کے پھیلنے کے بعد عدل و انصاف کے پھیلنے کی دلیل ہے، اور حضرت اسرائیل علیہ السلام کی زیارت لشکر کے تیار کرنے، سٹر، مشتت، خوف وگھبراہٹ، قرض کی ادائیگی اور اعمال کی جزا پر دلیل ہے، نیز اسرائیل علیہ السلام کی زیارت بر بادی کی آبادی پر دلیل ہے، اور کیا گیا ہے کہ نفخہء اولی (پہلی پھونک) وباء پر اور نفخہء ثانیہ (دوسری پھونک) حیات اور طاعون سے خلاصی پانے پر دلیل ہے۔
Please login or Register to submit your answer