غیبت کے متعلق نوٹ لکھیں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتغیبت کے متعلق نوٹ لکھیں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
اخلاقی بیماریوں میں غیبت جس قدر بڑی بیماری ہے بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں اس قدر عام ہے۔ بہت کم لوگ ہوں گے جو اس بیماری سے محفوظ ہوں گے۔ اللہ تعالی نےمسلمانوں کو اس گناہ سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا ہے:۔
ترجمہ: اور برا نہ کہو پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کو ، بھلا خوش لگتا ہے۔ تم میں کسی کو کہ کھائے گوشت اپنے بھائی کا جو مردہ ہو، تو گھن آتی ہے تم کو اس سے۔(سورة الحجرات:۱۳)

غیبت کے لیے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کی تمثیل انتہائی بلیغ ہے۔ کیونکہ جس شخص کی غیبت کی جاتی ہے، وہ اپنی مدافعت نہیں کر سکتا۔ اس طرح غیبت سے باہمی نفرت کو ہو املتی ہے اور دشمنی کے جذبات بھڑکتے ہیں۔ غیبت کے مرض میں مبتلا شخص خود کو عموماً عیبوں سے پاک تصور کرنے لگتا ہے، اور جس کی غیبت کی جائے وہ اپنے عیب کی تشہیر ہو جانے کے باعث اور ڈھیٹ ہو جاتا ہے۔ غرض غیبت ہر لحاظ سے معاشرتی سکون کو برباد کرتی ہے۔

حدیث میں آیا ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ واصحابہ وسلم نے معراج کے واقعات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ میں نے ایک گروہ کو دیکھا کہ ان کے ناخن تانبے کے تھے، اور وہ لوگ اس سے اپنے سینوں کو نوچ رہے تھے۔ میں نے جبریل علیہ السّلام سے دریافت کیا۔ یہ کون لوگ ہیں؟ فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کا گوشت کھاتے ہیں اور ان کی عزت و آبر و بگاڑتے ہیں (یعنی غیبت کرتے ہیں)