پاکستان کے واہگہ بارڈر پر پرچم کشائی کی تقریب کا منظر اپنے الفاظ میں بیان کیجیے۔

ادبی محفلCategory: اردو جنرل نالجپاکستان کے واہگہ بارڈر پر پرچم کشائی کی تقریب کا منظر اپنے الفاظ میں بیان کیجیے۔
beingsajid Staff asked 12 مہینے ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 12 مہینے ago
واہگہ کے مقام پر انڈیا اور پاکستان کے درمیان سالوں سے پرچم کشائی کی ایک تقریب ہوتی ہے۔ جس کامنظر کچھ یوں ہوتا ہے کہ روزانہ پاک بھارت سرحد کے دونوں طرف ہزاروں افراد شریک ہوتے ہیں۔ اس طرف پاکستان سے محبت کے گیت سنائی دیتے ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے ہوتے ہیں جبکہ سرحد کے دوسری طرف بھارتی علاقے میں وہاں کے ملّی نغمے اور جے ہند کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ لوگوں کی کثیر تعداد بڑے منظم انداز میں دونوں طرف پُر وقار طریقے سے پرچم اُتارنے کی پریڈ دیکھتی ہے۔ نہ بھارت کے خلاف کوئی نعرہ لگتا ہے اور نہ پاکستان کے خلاف کوئی نعرہ سُنائی دیتا ہے۔

پاکستان رینجرز اور بھارت بارڈر سیکورٹی فورس کے جوان البتہ کافی جارحانہ انداز اختیار کیے ہوتے ہیں اور پریڈ کے دوران دونوں طرف موجود حاضرین اپنے اپنے جوانوں کو داد بھی دیتے رہتے ہیں۔پرچم اتارنے کی تقریب اگرچہ سورج غروب ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے شروع ہوتی ہے مگر لوگ مغرب سے دواڑھائی گھنٹے پہلے ہی اسٹیڈیم میں پہنچنا شروع کردیتے ہیں۔کھلے آسمان کے نیچے ہزاروں لوگ مسلسل ملی نغمے سُنتے اور نعرے بازی کررہے ہوتے ہیں کہ بگلرز بِگل بجھا کر پرچم اُتارنے کی تقریب کا آغاز کردیتے ہیں۔سرحد کے دونوں طرف چونکہ ایک ہی طرح کی تقریب جاری ہوتی ہے لہذا عجیب سماں دیکھنے کو ملتا ہے۔ ایک بِگل اِدھر سے بجتا ہے تو اس کے ساتھ ہی اُدھر سے بھی بِگل بجنا شروع ہوجاتا ہے۔

اِس کے بعد ایک جوان کی آواز اِدھر سے بلند ہوتی ہے تو ساتھ ہی بھارت کی طرف سے بھی ایک جوان کی آواز بلند ہوجاتی ہے۔ اِس طرح اِدھر سے پاکستان رینجرز کے جوان اور اُدھر سے بھارت سیکورٹی فورس کے جوان آگے بڑھتے ہیں اور سرحد کے دروازوں کے دونوں طرف ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ پھِر دونوں طرف سے سرحد کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور سب سے پہلے ایک پاکستانی جوان اور ایک بھارتی جوان ایک دوسرے سے ہاتھ مِلا کر خیر سگالی کا اظہار کرتے ہیں۔

خیر سگالی کے اس اظہار کے دوران بھی البتہ دونوں طرف جوانوں کا کھڑے ہونے اور مارچ پاسٹ کا انداز جارحانہ رہتا ہے جس کی حاضرین اپنے اپنے جوانوں کو داد بھی دیتے رہتے ہیں۔اپنے اپنے پرچم اُتارنے سے پہلے دونوں طرف کے جوان مشترکہ پریڈ کرتے ہیں جس میں دونوں کا جارحانہ انداز نمایاں طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اِس مشترکہ پریڈ کے بعد دونوں طرف بِگل بجتے ہیں اور پاکستان اور بھارت کے پرچم آہستہ آہستہ اُترنے شروع ہوجاتے ہیں۔ جونہی یہ پرچم اُترتے ہیں تو جوان اپنے اپنے پرچم تہہ کرکے مخصوص انداز میں واپس ہوتے ہیں اور ساتھ ہی دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور تھوڑی سی نعرہ بازی کے بعد تقریب کے خاتمے کا اعلان ہوجاتا ہے۔ سورج غروب ہونے سے ایک گھنٹہ قبل شروع ہونے والی یہ پریڈ لگ بھگ آدھ گھنٹہ جاری رہتی ہے اور مغرب سے آدھ گھنٹہ پہلے ختم ہوجاتی ہے۔اس تقریب کو ایک طرح سے ثقافتی حثیت بھی حاصل ہے۔