ڈراما یا ڈراما نگاری اردو ادب کی ایک باقاعدہ صنف ہے۔ بنیادی طور پر ڈراما کیا ہے؟ ڈراما کی تعریف یہ ہے کہ ڈراما کسی قصے یا واقعے کو اداکاروں کے ذریعے ناظرین کے رو برو عملاً پیش کرنے کا نام ہے۔ بنیادی طور پر ڈراما المیہ یا ٹریجڈی دو قسم کا ہوتا ہے۔مگر اس کے علاوہ ڈریم، میلو ڈراما،فارس اور اوپیرا وغیرہ بھی ڈرامے کی اقسام ہیں۔
ڈرامے کے اجزائے ترکیبی کو دیکھا جائے تو یہ درج ذیل ہیں۔
پلاٹ،کرادر،مکالمہ،زبان،موسیقی اور آرائش وغیرہ یہ فنی لوازم ڈرامے کے وہ اجزائے ترکیبی ہیں جن کا ڈرامے میں ہونا ضروری ہے کہ ان میں سے اگر ایک کی بھی کمی ہو تو ڈراما مکمل شکل اختیار نہیں کر سکتا ہے۔
پلاٹ کے ذریعے ڈرامے میں واقعات کی عملی پیش کش کی جاتی ہے۔پلاٹ کے ذریعے ہی کہانی میں منطقی ربط و تسلسل قائم ہوتا ہے۔جس سے کہانی میں ناظرین کی دلچسپی میں اضافہ ہوتا ہے۔ایک اچھے ڈرامے میں پلاٹ کا ایجاز و اختصار اس کی خوبی ہے۔پلاٹ میں واقعات کو یوں ترتیب دیا جاتا ہے کہ واقعات پورے تسلسل کے ساتھ خود ہی آگے بڑھتے ہیں۔
پلاٹ کے ساتھ کردار بھی ڈرامے کا ایک اہم حصہ ہیں۔ کرداروں کے ذریعے ہی ڈراما نگار اپنے ڈرامے کو ناظرین کے سامنے پیش کرتا ہے۔اس لیے ڈراما نگار کو ایسے کردار تخلیق کرنے چاہیے جو کہانی میں کرادر کی اصل نفسیات اور اس کی داخلی و خارجی کیفیات کی عکاسی کو ممکن بنا سکیں۔ڈرامے میں یہ کرادر کہانی میں اصل کا رنگ بھرتے ہوئے اور جیتے جاگتے نظر آئیں۔
کرداروں کی طرح مکالمہ بھی کسی ڈرامے کا اہم حصہ ہے۔مکالمہ کرداروں اور سامعین کے درمیان رابطے کی کڑی ہوتا ہے۔ کوئی بھی کرادر اپنے جذبات و احساسات کی رسائی دیکھنے والے تک اپنے مکالمات کے ذریعے ہی ممکن بنا سکتا ہے۔اس لیے مکالمے کردار کی ذہنی سطح، فطرت اور معاشرت کے عکاس ہونا چاہیے۔ مکالمہ کا کہانی کے موقع محل کے مطابق ہونا بھی ضروری ہے۔
ڈرامے کی زبان سیدھی ،صاف اور آسان ہونی چاہئے کہ ہر طبقے کے فرد تک اس کی رسائی باآسانی ممکن ہو سکے۔ڈرامے کے دیگر لوازمات میں موسیقی اورآ رائش کا ہونا بھی ضروری ہے جو ڈرامے کو پر تاثیر اور خوبصورت بنانے میں اہم کرادر ادا کرتے ہیں۔
ڈراما یا ڈراما نگاری اردو ادب کی ایک باقاعدہ صنف ہے۔ بنیادی طور پر ڈراما کیا ہے؟ ڈراما کی تعریف یہ ہے کہ ڈراما کسی قصے یا واقعے کو اداکاروں کے ذریعے ناظرین کے رو برو عملاً پیش کرنے کا نام ہے۔ بنیادی طور پر ڈراما المیہ یا ٹریجڈی دو قسم کا ہوتا ہے۔مگر اس کے علاوہ ڈریم، میلو ڈراما،فارس اور اوپیرا وغیرہ بھی ڈرامے کی اقسام ہیں۔
ڈرامے کے اجزائے ترکیبی کو دیکھا جائے تو یہ درج ذیل ہیں۔
پلاٹ،کرادر،مکالمہ،زبان،موسیقی اور آرائش وغیرہ یہ فنی لوازم ڈرامے کے وہ اجزائے ترکیبی ہیں جن کا ڈرامے میں ہونا ضروری ہے کہ ان میں سے اگر ایک کی بھی کمی ہو تو ڈراما مکمل شکل اختیار نہیں کر سکتا ہے۔
پلاٹ کے ذریعے ڈرامے میں واقعات کی عملی پیش کش کی جاتی ہے۔پلاٹ کے ذریعے ہی کہانی میں منطقی ربط و تسلسل قائم ہوتا ہے۔جس سے کہانی میں ناظرین کی دلچسپی میں اضافہ ہوتا ہے۔ایک اچھے ڈرامے میں پلاٹ کا ایجاز و اختصار اس کی خوبی ہے۔پلاٹ میں واقعات کو یوں ترتیب دیا جاتا ہے کہ واقعات پورے تسلسل کے ساتھ خود ہی آگے بڑھتے ہیں۔
پلاٹ کے ساتھ کردار بھی ڈرامے کا ایک اہم حصہ ہیں۔ کرداروں کے ذریعے ہی ڈراما نگار اپنے ڈرامے کو ناظرین کے سامنے پیش کرتا ہے۔اس لیے ڈراما نگار کو ایسے کردار تخلیق کرنے چاہیے جو کہانی میں کرادر کی اصل نفسیات اور اس کی داخلی و خارجی کیفیات کی عکاسی کو ممکن بنا سکیں۔ڈرامے میں یہ کرادر کہانی میں اصل کا رنگ بھرتے ہوئے اور جیتے جاگتے نظر آئیں۔
کرداروں کی طرح مکالمہ بھی کسی ڈرامے کا اہم حصہ ہے۔مکالمہ کرداروں اور سامعین کے درمیان رابطے کی کڑی ہوتا ہے۔ کوئی بھی کرادر اپنے جذبات و احساسات کی رسائی دیکھنے والے تک اپنے مکالمات کے ذریعے ہی ممکن بنا سکتا ہے۔اس لیے مکالمے کردار کی ذہنی سطح، فطرت اور معاشرت کے عکاس ہونا چاہیے۔ مکالمہ کا کہانی کے موقع محل کے مطابق ہونا بھی ضروری ہے۔
ڈرامے کی زبان سیدھی ،صاف اور آسان ہونی چاہئے کہ ہر طبقے کے فرد تک اس کی رسائی باآسانی ممکن ہو سکے۔ڈرامے کے دیگر لوازمات میں موسیقی اورآ رائش کا ہونا بھی ضروری ہے جو ڈرامے کو پر تاثیر اور خوبصورت بنانے میں اہم کرادر ادا کرتے ہیں۔