ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت ” کے موضوع پر پپر اعتماد انداز میں تقریر کریں۔

ادبی محفلCategory: اردو جنرل نالجہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت ” کے موضوع پر پپر اعتماد انداز میں تقریر کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
beingsajid Staff answered 1 سال ago
اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے
سر آدم ہے ضمیر کن فکاں ہے زندگی

صدر ذی وقار اور عزیز ساتھیو! اسلام عليكم آج کے اس معزز ایوان میں میرے مد مقابل ساتھیو کا کہنا ہےکہ "ہےدل کے لیے موت مشینوں کی حکومت احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات"
جبکہ جناب من!! خدا تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ زمین کی سیر کرو اور کائنات میں جو کچھ ہے اس کی تسخیر کرو اور ایک اورجگہ فرمایا!!خلق لکم في الارض جميعاجو کچھ زمین میں ہے ہم نے تمہارے لیے پیدا کی۔گویا کہ ابشر کے نام کر دی ہے خدا نے کائنات ساری خدا تعالیٰ کے اس ارشاد کے مطابق انسان نے اپنی عقل سے ایجادات کیں اور ان سے فائده اٹھا کر ان مشینوں اور آلات کی مدد سے آج ہم چاند پر جا پہنچے، ستاروں پر کمندیں ڈال دیں سمندروں پہ حکمرانی کر لی اور جناب والا!! زمین کی تہوں میں چھپی چیزوں کو ڈھونڈ نکالا!! اگر آج ہماری سوچ بھی ان ساتھیو جیسی ہوتی تو ہم آج بھی غاروں میں زندگی گزارتے اور پتوں کا لباس پہنتے، کیونکہ میرے مد مقابل ساتھی جو لباس پہنے ہوئے ہیں وہ بھی ان مشینوں کی وجہ سے ہے اور اپنے آپ کو تازہ دم کرنے کے لیے جن جوسز اور کوکا کولا سے تازہ دم ہوں گے وہ بھی ان مشینوں کی ہی مہیا کر دہ ہے۔ لیکن میرے ان ساتھیو کے بارے میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ ان عقل کے اندھوں کو الٹا نظر آتا مجنوں نظر آتی ہے،لیلی نظر آتا ہے۔

صدر ذی وقار! میرے عزیز ساتھی! ابھی بھی مشینوں کو دل کی موت سمجھتے ہیں۔ انہیں تو یہ بھی معلوم نہیں شاید۔۔۔کہ اگر آج کسی کا دل بند ہو جائے تو وہ بھی انہی مشینوں کی بدولت بائی پاس سے کھولا جاتا ہے انہی مشینوں کی بدولت طب کے میدان میں بھی اس قدر ترقی ہوئی ہے کہ کسی بھی انسان کے خراب اعضاء کو بدلنا ممکن ہے کمپیوٹر اور موبائل جیسی میں مشینوں نے تو ہمیں ترقی یافتہ ممالک شامل شامل کر دیا اور ابھی یہ ترقی جاری وساری ہےکہ

آرہی ہے دما دم صدائے کن فیکوں
یہ کائنات ابھی نا تمام ہے شاید

جناب من ان مشینوں کی بدولت آج ایسے روبوٹ ایجاد ہوئے جن سے ہر کام لیا جاتا ہے بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کا مقابلہ ان مشینوں سے ہی کیا جاتا ہے ورنہ میرے مد مقابل ساتھی روٹی کے ایک ایک ٹکڑے کو ترس رہے ہوتے کیونکہ یہ ان مشینوں اور آلات کے ان گنت فوائد کو نظر انداز کر کے بس یہی رٹ لگا رہے ہیں کہ ان کی حکومت دل کی موت ہے۔ لیکن جناب والا! پیالے میں دودھ بھی پیا جاتا ہے اور زہر بھی اس میں پیالے تو کوئی قصور نہیں ، چھری ہر گھر میں ہوتی ہے جناب من! جس سے سبزی کاٹی جاتی ہے۔آپ کے گھر میں بھی ھوگی اور میرے گھر میں بھی ھے اگر کوئی اس سے کسی کی کایا ہی پلٹ دےتو اس میں چھری تو قصور وار نہیں۔۔

تیز قدموں سے چلو اور تصادم سے بچو
گر آہستہ چلو گے تو کچل جاؤ گے بھیڑ میں