آپ ﷺ کی ذات کیسے کافروں کے لیے باعثِ رحمت تھی؟

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتآپ ﷺ کی ذات کیسے کافروں کے لیے باعثِ رحمت تھی؟
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
جواب: کافروں پر رحمت:

آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ و سلم کی رحمت صرف مومنین تک محدود نہ تھی، کافروں کے لیے بھی ہمیشہ رحمت رہے۔ گزشتہ امتوں پر اللہ تعالی کی نافرمانی کی وجہ سے مختلف عذاب آتے رہے لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی الہ و اصحابہ وسلم کی ذات بابرکات کی وجہ سے کفار مکہ تمام تر نا فرمانیوں کے باوجود دُنیا میں عذاب سے محفوظ رہے۔
ترجمہ: " اور اللہ ان پر عذاب نازل نہیں کرے گا۔ جب تک آپ ﷺ ان میں موجود ہیں۔"(سورة الانقال :۳۳)

ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم کو کفار کی طرف سے سخت تکلیف پہنچی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کہا یار سول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم اان کے لیے بددعا کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا! میں لعنت کرنے والا نہیں۔ میں تو صرف رحمت بنا کر بھیجا گیا ہوں۔ قبیلہ دوس نے سرکشی و نافرمانی کی تو آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم نے بد دعا کی جگہ یہ دعا کی۔
ترجمہ :۔ "اے اللہ ! قبیلہ دوس کو ہدایت دے اور ان کو دائرہ اسلام میں لا"۔

طائف میں جب کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم کو پتھر مار مار کر زخمی کیا توآپ ﷺ کی زبان مبارک پر یہ الفاظ تھے۔
ترجمہ : اے اللہ میری قوم کو ہدایت دے۔ یہ نہیں جانتے کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔