آپ ﷺ کے عفو و درگزر پر ایک نوٹ تحریر کریں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتآپ ﷺ کے عفو و درگزر پر ایک نوٹ تحریر کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
عفو و درگزر ایک بہترین اخلاقی وصف ہے۔ اس سے دشمن دوست ہو جاتے ہیں اور دوستوں میں محبت بڑھ جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے لیے جو صفات پسند فرمائی ہیں۔ ان میں عفو و درگزر بھی ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:
ترجمہ: ”اور وہ مومن غصہ پی جانے والے ہیں اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں“۔( سورة آل عمران : ۱۳۴)

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم مسلمانوں کی غلطیوں کو تو معاف فرما یاہی کرتے تھے۔ دشمنوں سے بھی عفو و درگزر کرتے تھے۔ ایک دفعہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلّم نے وادی طائف کا قصد فرمایا کہ ان لوگوں کو دین اسلام کی دعوت دیں۔ طائف کے سرداروں نے آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم کی دعوت قبول کرنے کے بجائے نہایت تکلیف دہ سلوک کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم پر اتنے پتھر برسائے کہ جسم مبارک لہولہان ہو گیا اور جوتے خون سے بھر گئے۔ اس وقت جبرائیل امین علیہ السّلام تشریف لائے اور اللہ کے حکم سے انھوں نے عرض کیا۔ ” آپ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ واصحابہ و سلم حکم دیں تو طائف کے دونوں پہاڑوں کو آپس میں ملادوں اور یہ لوگ پس کر نیست و نابود ہو جائیں “۔مگر حضور صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وسلم نے نہ صرف یہ کہہ کر انھیں معاف فرما یا بلکہ دعا فرمائی۔” اے اللہ ان کو ہدایت دے“۔