اساتذہ کے حقوق و فرائض پر نوٹ تحریر کریں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتاساتذہ کے حقوق و فرائض پر نوٹ تحریر کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
جواب: اساتذہ کرام کے حقوق

اسلام نے جہاں مسلمانوں پر حصول علم کو فرض قرار دیا، وہاں اُستاد کو بھی ایک باعزت مقام عطا کیا۔ تاکہ اس کی وجاہت سے علم کا وقار بڑھے اور علم سے انسانیت کا۔ استاد کا یہ اعزاز کیا کم ہے کہ اسے اس پیشے کی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وسلم سے ایک خصوصی نسبت حاصل ہے۔ جیسا کہ ارشاد رسول صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وسلم ہے:
ترجمہ : مجھے تو معلم ہی بنا کر بھیجا گیا ہے۔ (ابن ماجه)

استاد علم دے کر نئی نسل کی صحیح نشو و نما اور اس کے فکر و نظر کی اصلاح کرتے ہیں۔ نئی نسل انہی کے فراہم کردہ سانچوں میں ڈھلتی ہے۔ استاد کے اعزاز واحترام کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ و سلم نے فرمایا۔ " تیرے تین باپ ہیں، ایک وہ جو تجھے عدم سے وجود میں لایا، دوسرا وہ جس نے تجھے اپنی بیٹی دی، تیسر اوہ جس نے تجھے علم کی دولت سے مالا مال کیا۔" معلم کی حیثیت علم کی بارش کی سی ہوتی ہے اور طلبہ کی حیثیت زمین کی۔ جو زمین بارش کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وہ بارش کے فیض سے سرسبز و شاداب ہو جاتی ہے اسی طرح جو شاگرد اپنے استادوں کی تعلیمات پر علم پیرا ہوتا ہے، وہ علم کے ثمرات سے مستفید ہوتا ہے۔ یہ حوصلہ اور ظرف بھی، والدین کے علاوہ صرف استاد ہی کا ہوتا ہے، کہ وہ اپنے شاگرد کو خود سے آگے بڑھتے دیکھ کر حمد کرنے کی بجائے خوش ہوتا ہے، کیونکہ حقیقت میں وہ اپنے طلبہ کی کامیابیوں کو اپنی ہی کامیابیاں سمجھتا ہے۔ مسلمانوں میں استاد کی احسان شناسی اور احترام کا اندازہ کچھ اس رواج سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ شاگر د استاد کے نام کو اپنے نام کا حصہ بنا لیتے تھے۔
اور اس طرح لائق شاگردوں کے ذریعے استاد کا نام زندہ رہتا تھا۔