1 Answers
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے غزوہ بدر میں غیر معمولی جوہر دکھائے۔سعید بن العاص کو جو کہ لشکر کفار کا سرخیل تھا، تہ تیغ کیا۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو اس کی ذوالکتیفہ نامی تلوار پسند آ گئی ۔ آپ رضی اللہ عنہ اس تلوار کو لیے بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئے ۔ چوں کہ اس وقت تک مال غنیمت کی تقسیم سے متعلق کوئی حکم نازل نہیں ہوا تھا۔ اس لیے آپ خاتم النبین صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى أَلِهِ وَأَصْحَابِهِ وَسَلَّمَ نے نھیں حکم دیا کہ اسے جہاں سے اٹھایا ہے، وہیں رکھ دو۔ اس وقت آپ رضی اللہ عَنْهُ کو کچھ تواپنے بھائیوں کی وفات کا صدمہ اور کچھ تلوار نہ ملنے کا افسوس لیے آپ رضی اللہ عنہ غمگین ہو کر چپ چاپ واپس آگئے لیکن پھر تھوڑی ہی دیر کے بعد سورۃ انفال نازل ہوئی اور سرور کائنات نے آپ رضی الله عَنْهُ کو بلا کر تلوار لینے کی اجازت دے دی۔
Please login or Register to submit your answer