سوال۳: قرآن کریم کی کسی ایک آیت کے حوالے سے ختم نبوت کا مفہوم واضح کریں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتسوال۳: قرآن کریم کی کسی ایک آیت کے حوالے سے ختم نبوت کا مفہوم واضح کریں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
beingsajid Staff replied 1 سال ago

جواب: حضور اکرمﷺ پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا ابدی صحیفہ لے کر تشریف لائے۔ آپﷺ کی تشریف آوری سے ہدایت کا سلسلہ اپنے کمال کو بھی پہنچا اوراختتام کو بھی۔ جیسا کہ ارشاد ہوا۔

ترجمہ: آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کرلیا۔(المائدہ:۲)
دین مکمل، نعمت مکمل اور اسلام پر رضائے الہیٰ کا واضح اظہار حضرت محمدﷺ کے آخری نبی اور رسول ہونے کا اعلان ہے کہ اب کسی اور نبی کی ضرورت نہیں رہی اس لیے کہ احکام الہیٰ مکمل ہو گئے۔
ارشاد ربانی ہے:

ترجمہ: محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں مگر اللہ کے رسول ہیں اور تمام نبیوں میں سے آخری نبی ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز واقف ہے۔
اب انسان کو ہدایت ایک ہی در سے ملے گی۔اب پریشان نظری ختم ہوئی اور تلاش کا مرحلہ تمام ہوا سب کو اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا ہے، اس ایمان کو محبت کا جوہر عطا کرنا ہے اور رسول اکرمﷺ کی محبت و اطاعت اور اتباع سے احکام الہیٰ کا پابند بننا ہے۔ اسی میں دنیا کی بھلائی ہے اور اسی میں آخرت کی نجات ہے۔ چنانچہ ختم نبوت کی برکت سے ہمارا دین کامل اور آخری دین ہے۔ ہم آخری امت اور ہمارے پیغمبر حضرت محمدﷺ آخری پیغمبر ہیں۔ آپﷺ کے بعد کسی کو منصب نبوت سے سرفراز نہیں کیا جائیگا۔ ختم نبوت کے عقیدہ کو قرآن کریم کی تقریباً ۱۰۰آیات مبارکہ اور آپﷺ کی تقریباً ۱۲۱۰ احادیث مبارکہ میں واضح طور پر بیان کردیا گیا ہے۔