1 Answers
غزوہ احد میں نبی کریم عالم النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِہ وَسَلَّمَ کے ساتھ اس وقت بہ طور جاں نثار کھڑے تھے جب کافروں نے آپ خَاتَمُ النَّبِيْنَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَعَلَى اليه وَأَصْحَابِهِ وَسَلَّمَ کا گھیراؤ کر لیا تھا۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول الله خَاتَمُ النَّبِيْنَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى الهِ وَأَصْحَابِہ وَسلم کی پشت پر کھڑے ہو کر تیراندازی کے ذریعے سے دشمنوں کو قریب آنے سے روک رہے تھے۔ اس وقت رسول اکرم خاتم النبین صلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى أَلِهِ وَأَصْحَابِهِ وَسَلَّمَ کی زبانِ مبارک سے یہ جملہ ادا ہوا کہ سعد خوب تیر برساؤ۔ میرے ماں اور باپ تم پر قربان ہوں۔“
Please login or Register to submit your answer