قرآن مجید کی خوبیوں پر نوٹ لکھیں۔

ادبی محفلCategory: اسلامی سوالات و جواباتقرآن مجید کی خوبیوں پر نوٹ لکھیں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
قرآن مجید میں ایسی خوبیاں موجود ہیں جن کے سبب یہ کتاب زندہ جاوید بن گئی ہے۔ ان تمام خوبیوں کا شمار ناممکن اور محال ہوگا۔ تاہم چند خوبیوں کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے۔قرآن مجید ایک سچی کتاب ہےاور اس کی دعوت اور پیغام بھی سچائی سے بھر پور ہے۔ اس کےدلائل نہایت مضبوط اور مستحکم ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے:
ترجمہ: یہ کتاب ہے کہ جانچ لیا ہے اس کی باتوں کو پھر کھولی گئی ہیں ایک حکمت والے خبر دار کےپاس سے۔(سورۃ ھور:۱)

چونکہ دلائل نہایت مضبوط ہیں اور سچائی کی طرح رہنمائی کرتے ہیں۔ اس لیے تضاد سے پاک ہیں۔ اس کے مضامین میں ذرہ بھر بھی اختلاف نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ترجمہ : اگر یہ ہوتا کسی اور کا سوائے اللہ کے تو ضرور پاتے اس میں بہت تفاوت۔ (سورة النساء:۸۲)
اس کتاب نے ان افراد اور اقوام کی کامیابی کی ضمانت دی ہے۔ جو کچے دل سے اس پر ایمان لاتے ہیں اور اس کے احکام پر عمل کرتے ہیں۔ بلکہ ان کے لیے یہ کتاب اس جہان میں بھی شرف و امتیاز کا وعدہ کرتی ہے۔ اس حقیقت کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یوں ارشاد فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے کتنی ہی قوموں کو بلندی بخشے گا اور کتنوں کو پست کرے گا"۔ ( صحیح مسلم)

حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہی کی زندگی کو لیجیے۔ اس کتاب ہدایت کا اثر تھا، جس سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی زندگی کو یکسر بدل دیا۔ وہ عمر رضی اللہ عنہ جو اپنے باپ خطاب کی بکریاں چرایا کرتے تھے اور ان کے باپ انھیں جھڑ کا کرتے تھے اور یہ قوت و عزم میں قریش کے متوسط لوگوں میں سے تھے۔ وہی عمر رضی اللہ عنہ اسلام قبول کر لینے کے بعد تمام عالم کو اپنی عظمت وصلاحیت سے متحیر کر دیتے ہیں اور ایک ایسی اسلامی سلطنت کی بنیاد ڈالتے ہیں، جوقیصر و کسری کی حکومتوں پر حاوی ہے۔

تدبیر سلطنت میں ہمیشہ کے لیے وہ رہنما اصول مقرر کرتے ہیں۔ جن پر ساری دنیا فخر کرتی ہے۔ اتنی بڑی سلطنت کے سربراہ ہونے کے باوجود ورع وتقویٰ میں بے مثل ہیں۔ جو شخص جس قدر اس کتاب سے قریب ہو گا اسی قدر اسے شرف و امتیازنصیب ہو گا اور جس قدر اس کتاب کی تعلیمات سے روگردانی کرے گا اسی قدر وہ ذلت و خواری کاشکار ہو گا۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر آج بھی مسلمان مل کر قرآن کی راہ پر چلیں تو وہ عزت و شرف یقینا آج بھی انھیں نصیب ہو سکتی ہے۔
تربیت و تزکیہ کے لحاظ سے اس کتاب میں بلا کی خوبی ہے۔ اس کی تربیت سے انسانی قلب و دماغ جذبات و خواہشات ، رجحانات، میلانات اور سیرت و کردار کا بخوبی تزکیہ ہوتا ہے۔ جس کی بدولت انسان اخلاقی فضائل اپنے اندر پیدا کرتا ہے اور پھر اس کی ہر بات دل میں اتر جاتی ہے۔ اس کی تلاوت سے جہاں قلب میں خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے۔ وہاں عزم و یقین کی دولت بھی نصیب ہوتی ہے۔