1 Answers
ترجمہ :
تم ہر گز زندگی میں کمال حاصل نہ کر سکو گے جب تک اپنی پیاری چیز میں سے خرچ نہ کرو۔
تشریح:
عموماً انسان مال و دولت سے زیادہ محبت کرتا ہے۔ اس محبت کو کمزور کرنے کے لیے قرآن نے یہ رہنمائی فرمائی کہ اللہ کی خوشنودی کی خاطر مال و دولت میں سے پیاری چیز اس کی راہ میں خرچ کرو تاکہ ایک طرف اللہ کی محبت بڑھے اور اس کے ساتھ یہ یقین بھی پیدا ہو کہ مال و دولت اللہ کی دی ہوئی ہے۔ اس کی راہ میں خرچ ہونی چاہیے اور اس عمل کر نیکی شہر کیا گیا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ عام طور پر اپنی ذاتی شہرت اور بڑائی کے لیے مال خرچ کرتے اور اس پر فخر کرتے تھے۔ قرآن نے جہاں اللہ تعالی کی راہ میں مال خرچ کرنے کی تعلیم دی ہے وہاں ذاتی اغراض کے تمام پہلو رد کر دیے ہیں۔
تم ہر گز زندگی میں کمال حاصل نہ کر سکو گے جب تک اپنی پیاری چیز میں سے خرچ نہ کرو۔
تشریح:
عموماً انسان مال و دولت سے زیادہ محبت کرتا ہے۔ اس محبت کو کمزور کرنے کے لیے قرآن نے یہ رہنمائی فرمائی کہ اللہ کی خوشنودی کی خاطر مال و دولت میں سے پیاری چیز اس کی راہ میں خرچ کرو تاکہ ایک طرف اللہ کی محبت بڑھے اور اس کے ساتھ یہ یقین بھی پیدا ہو کہ مال و دولت اللہ کی دی ہوئی ہے۔ اس کی راہ میں خرچ ہونی چاہیے اور اس عمل کر نیکی شہر کیا گیا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ عام طور پر اپنی ذاتی شہرت اور بڑائی کے لیے مال خرچ کرتے اور اس پر فخر کرتے تھے۔ قرآن نے جہاں اللہ تعالی کی راہ میں مال خرچ کرنے کی تعلیم دی ہے وہاں ذاتی اغراض کے تمام پہلو رد کر دیے ہیں۔
Please login or Register to submit your answer