وقت کی پابندی پر تین سو الفاظ پر مشتمل مضمون لکھیں۔

ادبی محفلCategory: اردو جنرل نالجوقت کی پابندی پر تین سو الفاظ پر مشتمل مضمون لکھیں۔
beingsajid Staff asked 1 سال ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 1 سال ago
جو ہر کام کرتا رہے وقت پر
ملے اس کو آرام شام و سحر

کسی کام کو وقت مقررہ پر اور باقاعدگی سے سر انجام دینا پابندی وقت کہلاتا ہے۔ پابندی وقت انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ دنیا میں روہی۔ افراد اور قومیں کامیاب و کامران نظر آتی ہیں۔ جو وقت کی قدر کرتی ہیں۔ اور ہر کام پابندی وقت سے سرانجام دیتی ہیں۔

جو افراد یا قومیں پابندی وقت کا لحاظ نہیں رکھتیں وہ ناکام و نامراد رہتی ہیں۔وقت کی مثال بہتے ہوئے دریا کی سی ہے جس میں ایک مرتبہ جوہر پیدا ہوتی ہے دوبارہ پیدا نہیں ہو سکتی۔ دنیا کے ترقی یافتہ ہونے کے باوجود ابھی تک کوئی ایسا آلہ یہ ٹیکنالوجی ایجاد نہیں ہوئی ہو وقت کو گزرنے سے روک سکے، یا گزرے ہوئے وقت کو دوبارہ لوٹا سکے۔جیسے برف اگر پکھل جائے تو اس کو دوبارہ جمایا جا سکتا۔

اسی طرح دنیا میں بہت ساری ایسی اشیاء ہیں جن کے تحلیل ہو جانے اور وجود کھو دینے کے بعد ان کو حاصل کرنا ناممکن ہوتا ہے بلکہ دوسری سی مشقت سے ان کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن دو چیزیں دنیا میں ایسی ہیں جن کا علاج آج تک دریافت نہیں ہو سکا۔ کسی بھی عقیدے کا شخص ہو وہ اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ گزرا ہوا وقت دوبارہ ہاتھ نہیں آتا اور موت کو روکا نہیں۔ جا سکتا۔

وقت بڑا خود سر ہے یہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتا اور بڑے بڑے سورماؤں کی بھی گرفت میں نہیں آتا۔ یہ جس کے ہاتھ سے نکل جائے پھر کبھی بھی لوٹ کر نہیں وقت کا استعمال انسان کو خدا شناسی، خودشناسی اور جہاں شناسی کی لازوال دولت سے مالا مال کر دیتا ہے وقت ایک پیش قیمت خزانہ ہے کھوئی ہوئی دولت کو وانہیں مل سکتی ہے لیکن گزرے ۔ ہوئے وقت کے لمحات کبھی واپس نہیں لائے جا سکتے۔ جس طرح طرح۔ دریا کا گزرا ہوا پانی اور ہوا کا گزرا ہوا بھونک واپس نہیں آسکتااس طرح گزرے ہوئے وقت کا واپس لانا بھی ممکن نہیں۔

گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں

کسان کی زندگی سے ہمیں پابندی وقت کا درس ملتا ہے۔وہ وقت پر زمین کو فصل کے لیے تیار کرتا ہے۔ وقت پر اس میں بیج ہوتا ہے۔ وقت پر اسے میراب کرتا ہے اس کی فلائی اور دیکھ بھال کرتا ہے اور وقت پر فصل کاٹتا ہے اگر کسان ان اوقات کی پابندی نہ کرے تو اسے کبھی بھی لہلہاتی ہوئی فصل کا منہ دیکھنا نصیب نہ ہو ۔طالب علم کے لیے بھی وقت کی پابندی نہایت ضروری ہے۔

اگر طالب علم صبح سویرے وقت مقررہ پر اٹھے،وقت پر سکول جائے ، پڑھائی کا کام محنت اور باقاعدگی سے کرے۔وقت پر کھیلے، وقت پر سوئے تو اس کی صحت بھی اچھی رہے گی اور وہ تعلیم میں بھی ترقی کرے گا۔لہذا وقت کی پابندی ہی کامیاب زندگی کا اصول ہے۔