اردو زبان پر 72 بہترین اشعار

واللہ کیا زباں ہے اردو زباں ہماری
فطرت کی ترجماں ہے اردو زباں ہماری
آبا کی داستاں ہے اردو زباں ہماری
مظلوم کی فغاں ہے اردو زباں ہماری
ہندو بھی بولتے ہیں مسلم بھی بولتے ہیں
دو جسم ایک جاں ہے اردو زباں ہماری
تعمیر کی ہے اس کی خود کو مٹا مٹا کر
اسلاف کا نشاں ہے اردو زباں ہماری
میٹھا اک ایک جملہ پر کیف ہر مقالہ
الحق شکر فشاں ہے اردو زباں ہماری
الفاظ چاند تارے بن کر چمک رہے ہیں
رفعت میں آسماں ہے اردو زباں ہماری
غالبؔ نسیمؔ کیفیؔ چکبستؔ ذوقؔ سرشارؔ
ہر شخص کی زباں ہے اردو زباں ہماری
اک اک کتاب اس کی پھولا پھلا چمن ہے
گلزار بے خزاں ہے اردو زباں ہماری
منشی پریمؔ اس پر ہوتے نہ کیوں تصدق
مانی ہوئی زباں ہے اردو زباں ہماری
ہر آدمی کے دل میں گھر کر رہی ہے شاطرؔ
محبوب مہرباں ہے اردو زباں ہماری
(شاطر حکیمی)
خوشبو اردو کی نظر آتی ہے دل والوں میں
کھنک اردو کی تو بولی میں سدا ہوتی ہے
آفتاب شاہ
لہجہ مل جائے جو اردو سے تو وہ ناز کرے
اردو لہجے سے ملے تو وہ ادا ہوتی ہے
سننے والوں کو کسی اور نگر لے جائے
اردو والوں کی زباں رب کی عطا ہوتی ہے
شعر پڑھنے پہ یونہی داد نہیں ملتی انہیں
اردو تو شیریں دہن پر ہی فدا ہوتی ہے
حرف ملتے ہیں جو دل سے تو ندا آتی ہے
معنی لفظوں سے ملیں تو وہ ردا ہوتی ہے
باغِ اردو کی مہک رازِ خدا ہوتی ہے
کوچہ اردو میں ہوا بادِ صبا ہوتی ہے
اچھا جتنا بھی ہو لہجہ وہ صدا ہوتی ہے
بات کر لے جو سخن گر تو جدا ہوتی ہے
کہا جو میں نے کہ ان کی ادا انوکھی ہے
کہا بتوں نے کہ اردو میاں کی چوکھی ہے
قوم کیسی کس کو اب اردو زباں کی فکر ہے
غم غلط کرنا ہے بس اور آب و ناں کی فکر ہے
اردو کو آپ تھوپ رہے ہیں جو قوم پر
اردو نوازیوں کے زمانے گزر گئے
مٹ جائیں گے مگر ہم مٹنے نہ دیں گے اس کو
ہے جا ن و دل سے پیاری ہم کو زباں ہماری
(اختر شیرانی)
افریقہ ہو عرب ہو امریکہ ہو کہ یورپ
پہنچی کہاں نہیں ہے اردو زباں ہماری
اردو کی گود میں ہم پل کر بڑے ہوئے ہیں
سو جاں سے ہم کو پیاری اردو زباں ہماری
اپنی زبان سے ہے عزت جہاں میں اپنی
گر ہو زباں نہ اپنی عزت کہاں ہماری
دنیا کی کل زبانیں بوڑھی سی ہو چکی ہیں
لیکن ابھی جواں ہے اردو زباں ہماری
دنیا کی بولیوں سے مطلب نہیں ہمیں کچھ
اردو ہے دل ہمارا ، اردو ہے جاں ہماری
ہند ہو پارسی ہو عیسائی ہو کہ مسلم
ہر ایک کی زباں ہے اردو زباں ہماری
مصری سی تولتا ہے ، شکر سی گھولتا ہے
جو کوئی بولتا ہے میٹھی زباں ہماری
یارب رہے سلامت اردو زباں ہماری
ہر لفظ پر ہے جس کے قربان جاں ہماری
عزت سخنورانِ ادب کی اسی سے ہے
شاعرؔ بھی ترجمان ہے اردو زبان کا
شاعر علی شاعر
پائے گا جلد منزلِ مقصود بالیقیں
جاری جو کاروان ہے اردو زبان کا
آئیں رکاوٹیں جو ترقی میں اس کی کچھ
سمجھو یہ امتحان ہے اردو زبان کا
کرتا ہے آبیاری لہو سے ادیب جو
وہ دل ہے ، جسم و جان ہے اردو زبان کا
ریختہ رتبے کو پہنچایا ہوا اس کا ہے
معتقد کون نہیں میرؔ کی استادی کا
ریختہ کاہے کو تھا اس رتبۂ اعلیٰ میں میرؔ
جو زمیں نکلی، اسے تا آسماں میں لے گیا
میر تقی میرؔ
موج کوثر کی طرح نرم و رواِں ہے اردو
طبع دشمن پہ مگر پھر بھی گراں ہے اردو
سینکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر
جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اُردو
غریبِ شہر نے رکھی ہے آبرو ورنہ
امیرِ شہر تو اردو زبان بھول گیا
(ہاشم رضا جلالپوری)
گفتگو ریختے میں ہم سے نہ کر
یہ ہماری زبان ہے پیارے
(میر تقی میر)
چار صدیاں پہلے آیا اک انوکھا انقلاب
محفلِ فطرت میں اک ہنگامہ ہر سو ہو گیا
چاندنی، شبنم، شفق، نکہت، تجلی، کہکشاں
جب ہوئے یکجا تو ان کا نام اردو ہو گیا
لتا حیا
جو یہ کہے کہ ریختہ کیونکے ہو رشکِ فارسی
گفتۂ غالب ایک بار پڑھ کے اسے سنا کہ یوں
(مرزا غالب)
بات کرنے کا حسیں طور طریقہ سیکھا
ہم نے اردو کے بہانے سے سلیقہ سیکھا
(منیش شکلا)
بعد نفرت پھر محبت کو زباں درکار ہے
پھر عزیزِ جاں وہی اردو زباں ہونے لگی
(یعقوب عامر)
میری گھٹی میں پڑی تھی ہو کے حل اردو زباں
جو بھی میں کہتا گیا حسنِ بیاں بنتا گیا
(فراق گورکھپوری)
وہ عطردان سا لہجہ مرے بزرگوں کا
رَچی بسی ہوئی اُردو زباں کی خوشبُو
شہد و شکر سے شیریں اردو زبان ہماری
ہوتی ہے جس کی بولی میٹھی زبان ہماری
(الطاف حسین حالی)
اپنے محبوب کی خاطر تھا خدا کو منظور
ورنہ قرآن بھی اترتا زبانِ اردو
(اکبر الہ آبادی)
کانوں میں رس جو گھول دے اردو ہے وہ زباں
اردو فروغ پارہی بولو میاں !کہاں
خدمت میں رات دن ہے لگی کون انجمن
بزمِ سخن وراں ہے وہ،بزمِ سخن وراں
منظور احمد
مِلا اردو کو اس کا حق نہ جمہوری نظام آیا
ہوئے پورے نہ جو وعدے کیے تھے ہم نے قائد سے
(سید قاسم جلال)
وہ دشمنِ اُردو ہیں وہ ہیں دشمنِ مِلّت
کرتے ہیں جو اُردو کی سلاست کو سبوتاژ
(اکبر لاہوری)
گو لاکھ ہو رنگت پھولوں میں خوشبو جو نہیں تو کچھ بھی نہیں
اس ملک میں چاہے ہُن برسے اردو جو نہیں تو کچھ بھی نہیں
(جسٹس آنند نرائن مُلّا)
اصفر بجا ہے جادوئے بنگال بھی مگر
اُردو زباں کے فیض سے جادو بیاں ہوں میں
(اصغر بنگالی)
بچّو، یہ سبق آپ سے کل بھی میں سنوں گا
وہ آنکھ ہے نرگس کی جو ہرگز نہیں سوتی
عنقا ہے وہ طائر کہ دکھائی نہیں دیتا
اردو وہ زباں ہے کہ جو نافذ نہیں ہوتی
(انور مسعود)
نسیمِ دہلوی، ہم موجدِ بابِ فصاحت ہیں
کوئی اردو کو کیا سمجھے کہ جیسا ہم سمجھتے ہیں
(اصغر علی خان نسیم دہلوی)
ناز و انداز میں شائستہ سا وہ حسنِ نفیس
ہُو بہُو جانِ غزل ہے مری اردو کی طرح
عطا تراب
مرے کانوں میں مصری گھولتا ہے
کوئی بچہ جب اردو بولتا ہے
(مشتاق دربھنگوی)
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
(نامعلوم)
فضا کیسی بھی ہو وہ رنگ اپنا گھول لیتا ہے
سلیقے سے زمانے میں جو اردو بول لیتا ہے
سلیمؔ صدیقی
کہہ دو کہ نہ شکوہ لب مغموم سے نکلے
اُردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
رئیس امروہی
تُو جانتا ہے ساری زبانیں تو کیا کرُوں
اُردو میری زَبان ہے اُردو میں بات کر
(نا معلوم)
سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر
جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اردو
(نا معلوم)
کس قدر نرم سی نازک سی ہے اردو کی طرح
صرف محسوس کیا کر اسے خوشبو کی طرح
منصور آفاق
یا باہم پیار کے جلسے تھے، دستورِ محبت قائم تھا
یا بحث میں اُردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے
(اقبال)
وہ گُلِ رنگیں ترا رخصت مثالِ بُو ہوا
آہ! خالی داغؔ سے کاشانۂ اُردو ہوا
(اقبال)
وہ اردو کیا ہے، یہ ہندی زباں ہے
کہ جس کا قائل اب سارا جہاں ہے
(مراد شاہ)

کچھ لوگوں کے خیال میں یہ وہ پہلا اردو شعر ہے جس میں لفظ اردو بطور اردو زبان کے آیا ہے۔ یاد رہے کہ مراد شاہ اور مصحفی کا دور تقریباً ایک ہی ہے۔
سب میرے چاہنے والے ہیں، میرا کوئی نہیں
میں بھی اِس ملک میں اُردُو کی طرح رہتا ہوں
حسن کاظمی
پوچھئے حضرتِ حالی سے وقارِ اردو
خیمہ زن باغ میں شبلی کے بہار اردو
سرسے کیفی کے نہ اترے گا خمارِ اردو
دل حسینی بھی ازل سے ہے نثار اردو
خوشہ چیں ہیں اسی گلشن کے منیف اور سہیل
سیکڑوں زندۂ جاوید ہیں اردو کی طفیل
ڈاکٹر دل حسینی (مئو،یوپی)
سب میرے چاہنے والے ہیں، میرا کوئی نہیں
میں بھی اِس ملک میں اُردُو کی طرح رہتا ہوں
حسن کاظمی
پوچھئے حضرتِ حالی سے وقارِ اردو
خیمہ زن باغ میں شبلی کے بہار اردو
سرسے کیفی کے نہ اترے گا خمارِ اردو
دل حسینی بھی ازل سے ہے نثار اردو
خوشہ چیں ہیں اسی گلشن کے منیف اور سہیل
سیکڑوں زندۂ جاوید ہیں اردو کی طفیل
ڈاکٹر دل حسینی (مئو،یوپی)
ہر شخص کو زبانِ فرنگی کے باٹ سے
جو شخص تولتا ہے سو ہے وہ بھی آدمی
افسر کو آج تک یہ خبر ہی نہیں ہوئی
اُردو جو بولتا ہے سو ہے وہ بھی آدمی
(انور مسعود)
مثلِ گُل ہے خوشبو جیسی ہے
وہ تو بالکل اردو جیسی ہے
نفیس فاروق
مٹ جائیں گے مگر ہم مٹنے نہ دیں گے اس کو
ہے جا ن و دل سے پیاری ہم کو زباں ہماری
(اختر شیرانی)
تھا عرش پہ اک روز دماغِ اردو
پامالِ خزاں آج ہے باغِ اردو
غفلت تو ذرا قوم کی دیکھو کاظم
وہ سوتی ہے بجھتا ہے چراغِ اردو
کاظم بنارسی
خدا رکھے زباں ہم نے سنی ہے میر و مرزا کی
کہیں کس منہ سے ہم اے مصحفی اردو ہماری ہے
(غلام ہمدانی مصحفی)
اردو کو اک رسالۂ الہام دوں ولی
لوگوں کو دورِ ہادیٔ عالم عطا کروں
محمد ولی رازی
اہلِ ادب غنیمت جانیں قمرؔ کی ہستی
اک شمع جل رہی ہے اردو کی انجمن کی
اُستاد قمرؔ جلالوی
گیسوئے اردو ابھی منّت پذیرِ شانہ ہے
شمع یہ سودائیِ دل سوزئ پروانہ ہے
نہیں کھیل اے داغ یاروں سے کہہ دو
کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے
اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغؔ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے