قائد اعظم کی شخصیت اور خدمات پر ایک جامع مضمون لکھیں۔

ادبی محفلCategory: اردو ادب سوالات و جواباتقائد اعظم کی شخصیت اور خدمات پر ایک جامع مضمون لکھیں۔
beingsajid Staff asked 10 مہینے ago
1 Answers
Best Answer
beingsajid Staff answered 10 مہینے ago
قائد اعظم محمد علی جناح جیسی عظیم شخصیت سے کون واقف نہیں آپ معمارِپاکستان ہیں۔ برصغیر کی اسلامی تاریخ ہمیشہ آپ پر فخر کرتی رہے گی۔ آپ نے مسلمانوں کو ہندوؤں کے تسلط سے آزادی بخشی۔ قائد اعظم محمدعلی جناح ۲۵ دسمبر ۱۸۷۷ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد کا نام پونجا جناح تھا۔ آپ کا ٹھیاوار کے رہنے والے تھے۔ انکا کراچی میں چھڑے کا کاروبار تھا۔ آپ کے والد کا شمار بڑے بڑے تاجروں میں ہوتا تھا۔

انہوں نے آپ کی پرورش بڑے ناز نیم سے کی۔آپ نے ابتدائی تعلیم کراچی کے پرائمری سکول میں حاصل کی بعد میں آپ کراچی مشن سکول میں داخل ہوئے اورسولہ سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان اول درجہ میں پاس کیا۔آپ قانون کی اعلی ڈگری حاصل کرنے کے لئے انگلستان چلے گئے۔وہاں آپ نے درسگاہ لنکن ان میں داخلہ لیا۔ اور وہاں سے آپ نے بیس سال کی عمر میں بیرسٹری کا امتحان پاس کر لیا۔آپ نے کراچی سے اپنی وکالت کا آغاز کیا۔ ان دنوں قائداعظم کے گھریلو حالات ناساز گار تھے ۔ والدہ وفات پائیں اور والد کا کا روبارتباہ ہو گیا۔ آپ نے ہمت نہ ہاری۔

اس کے بعد آپ بمبئی چلے گئے۔آپ کے ابتدائی تین سال نہایت کٹھن تھے۔ آپ نے سرکاری ملازمت شروع کی۔ لیکن جلد ہی اس پابندی سے آزاد ہو کر پھر وکالت شروع کر دی ۔ آپ کا میاب وکیل ثابت ہوئے۔آپ نے زمانہ طالب علمی ہی سے سیاست میں دلچسپی لینا شروع کر دی تھی۔ آپ نے مشہور ہندوستانی لیڈ دادا بھائی نوروجی کی انتخابی مہم میں بھر پور حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد آپ نے کانگریس کے پلیٹ فارم سے سیاسی زندگی کا با قاعدہ آغاز کیا۔ ۱۹۰۹ء میں آپ بمبئی کے مسلم حلقے سے مرکزی کونسل کے رکن منتخب ہو گئے۔

آپ ایک بے باک اور نڈر سیاسی لیڈر تھے ۔ آپ کی جرات اور حق گوئی کے اعتراف میں اہل بمبئی نے جناح ہال تعمیر کیا۔کانگرس آپ کے نظریات پر پوری نہ اتر سکی آپ ہندو مسلم اتحاد کے حامی تھے مگر جلد ہی یہ بات واضح ہوگئی کہ کانگرس ہندوؤں کے مفاد کیلئے بنی ہے۔ آپ نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی۔ جب ۱۹۱۳ء میں آپ مولانامحمد علی جوہر سے ملے تو آپ کو مسلم لیگ کا صدر متخب کر لیا گیا۔ آپ نے مسلمانوں کو منظم کر کے آزادی کی کوششیں شروع کر دیں۔

ہندوؤں نے ایک نظریہ پیش کیا کہ ہندوستان میں صرف ایک و قوم بہتی ہے اور وہ ہے ہندو قوم پنڈت نہرو نے کہا کہ یہاں صرف دو طاقتیں ہیں ایک انگریز اور دوسری ہندو قوم " قائد اعظم نے اس نظریے کو غلط قراردیکرواضح کیا کہ یہاں تین اقوام بستی ہیں اور یہ تیسری طاقت مسلمان ہیں ، آپ نے بتایا کہ مسلمان مذہب، تاریخ ،لباس، تہذیب اور زبان غرض ہر لحاظ سے مختلف ہیں۔ ۔یہی نظریہ دو قومی نظریے یعنی پاکستان کے قیام کا باعث بنا۔ ۱۹۲۸ء میں کانگرس نے جب نہر ور پورٹ پیش کی تو اس میں مسلمانوں کے مفادات کو بہت ٹھیس پہنچائی گئی ۔ قائد اعظم نے اس کے جواب میں اپنے مشہور چودہ نکات پیش کیے۔

ان نکات میں مسلمانوں کے مطالبات تھے۔ جو آنے والے وقت میں نظریہ پاکستان کی بنیاد بن گئے۔ قرار داد پاکستان قائد اعظم کی صدارت میں ۲۳ مارچ ۱۹۴۰ء کو لاہور میں مسلم لیگ سالانہ اجلاس ہوا جس میں مشہور تاریخی قرار داد قراردار پاکستان منظور ہوئی۔ اس مطالبے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہندوستان کے جن علاقوں میں مسلمان اکثریت میں موجود ہیں ان علاقوں پر مشتمل ایک الگ مملکت قائم کر دی جائے۔یوں۱۴ اگست ۱۹۴۷ء کو پاکستان جیسی عظیم اسلامی مملکت وجود میں آگئی۔

یہ سب قائد اعظم کے عزم واستقلال اور مسلمانوں کی مجاہدانہ کوشش کا نتیجہ تھا۔ مسلمانان ہند ایک آزاد اور عظیم پاکستان کے قیام میں کامیاب ہو گئے۔ قائد اعظم پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے ۔ سال ہا سال کی مسلسل محنت سے آپ کی صحت خراب ہو گئی۔ آخر11ستمبر ۱۹۴۸ء کو آپ اس جہان فانی سے رخصت ہو کر اپنے خالق حقیقی سے جاملے ، آپ کا مقبرہ کراچی میں ہے۔ قائداعظم کے اس احسان کو رہتی دنیا تک مسلمان یاد رکھیں گے۔خدا انہیں دیارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے (آمین)۔