قائد اعظم ریزیڈنسی

قائد اعظم ریزیڈنسی

پاکستان کی قومی ریزیڈنسی “قائد اعظم ریزیڈنسی” ہے جو کہ زیارت میں واقع ہے۔زیارت کوئٹہ سے 122 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور سطح سمندر سے 2453 میٹر بلند ہے۔اس کا مقامی نام “غوسکی” تھا۔تاہم یہ مقام حضرت ملا طاہر رحمۃ اللہ علیہ خرواری کے مزار کی نسبت سے زیارت کے نام سے مشہور ہوگیا تھا۔

قائد اعظم ریزیڈنسی 1892 ء میں لکڑی سے تعمیر کی گئی ہے اور بنانے والے کے فن کی عکاس ہے۔عمارت میں لکڑی کے ستون ہیں اور اندرونی حصے میں بھی لکڑی کا استعمال بڑے خوبصورت طریقے سے کیا گیا ہے۔آٹھ کمروں پر مشتمل اس رہائش گاہ میں مجموعی طور پر 28 دروازے ہیں۔

قیام پاکستان کے بعد 1948 ء میں اس کی تاریخی اہمیت میں اضافہ اس وقت ہوا جب یکم جولائی کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اپنے ذاتی ڈاکٹر کرنل الٰہی بخش کے مشورے پر یہاں تشریف لاۓ اور اپنے زندگی کے آخری 2 ماہ دس دن یہاں گزارے۔30 جولائی 1978 ء میں حکومت پاکستان نے اس ریزیڈنسی کا نام قائد اعظم ریزیڈنسی رکھ دیا۔پاکستان کے 100 روپے کے نوٹ کے پیچھے اسی ریزیڈنسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔

29 اکتوبر 2008 ء کو زلزلے کی وجہ سے اس کو تھوڑا سا نقصان پہنچا جس کے بعد پاک فوج نے اس کی مرمت کی۔2013 ء میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات مسلح افراد نے یہاں داخل ہوکر دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں نہ صرف عمارت تباہ ہوئی بلکہ قائد اعظم کی استعمال شدہ چیزیں بھی جل کر راکھ ہو گئیں۔اس عمارت کی دوبارہ سے تعمیر شروع ہوگئی اور اگست 2014 ء تک تعمیری کام جاری رہا اور 14 اگست 2014 ء کو وزیراعظم پاکستان نے اس کا افتتاح کیا۔

تحریر محمد صائم عطاری