Advertisement یہ کورس مومن خان مومن کی غزلوں کی تشریح کے متعلق ہے۔ اس کورس میں ہم مومن خان مومن کی مشہور غزلوں کے اشعار کی تشریح پیش کر رہے ہیں۔ آپ نیچے دی گئی غزلوں کے اشعار پر کلک کرکے تشریح پڑھ سکتے ہیں۔ Advertisement مومن خان مومن کی غزلیں اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا دیدۂ حیراں نے تماشا کیا روز جزا جو قاتل دلجو خطاب تھا وعدۂ وصلت سے دل ہو شاد کیا غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا اظہار شوق شکوہ اثر اس سے تھا عبث ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں گے کسی سے ہم رویا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح نالہ ہی نکلے ہے گو ہم مدعا کہنے کو ہیں وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو الٹے وہ شکوے وہ کرتے ہیں اور کس ادا کے ساتھ ناوک انداز جدھر دیدہ جاناں ہوں گے اجل سے خوش ہوں کس طرح ہو وصال تو ہے