Back to: Kaleem Aajiz Poetry | Biography
- محبت بھی کیے جاتے ہیں غم کھائے بھی جاتے ہیں
- گناہ کرتے بھی جاتے ہیں سزا پاتے بھی جاتے ہیں
- جفا کرتے بھی ہیں عزر جفا لائے بھی جاتے ہیں
- لہو پیتے بھی جاتے ہیں قسم کھائے بھی جاتے ہیں
- اسی نے تم کو چمکایا ہمیں برباد کر ڈالا
- وفا پر ناز بھی کرتے ہیں پچھتائے بھی جاتے ہیں
- وہی ہر صبح امیدیں وہی ہر شام مایوسی
- کھلے بھی جا رہے ہیں پھول مرجھائے بھی جاتے ہیں
- مزا یہ ہے لیے بھی جا رہے ہیں جانب مقتل
- تسلی بھی دیے جاتے ہیں سمجھائے بھی جاتے ہیں
- پڑے ہیں اس بت کافر کے سنگ آستاں ہو کر
- مگر پامال بھی ہوتے ہیں ٹھکرائے بھی جاتے ہیں