جب تک انساں پاک طینت ہی نہیں تشریح

0

جگر مراد آبادی کی غزل گوئی پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تعارفِ غزل

یہ شعر ہماری درسی کتاب کی غزل سے لیا گیا ہے۔ اس غزل کے شاعر کا نام جگر مراد آبادی ہے۔ یہ غزل کلیاتِ جگر سے ماخوذ کی گئی ہے۔

تعارفِ شاعر

جگر مراد آبادی کا پورا نام علی سکندر تھا اور جگر آپ کا تخلص تھا۔ جگر اردو زبان کے ایک اہم شاعر تھے۔ آپ کی زبان سادہ اور اندازِ بیان میں ایک نیا پن ہے۔ آپ کی شاعری کا ایک خاص رنگ ہے۔ ”داغ جگر، شعلہ طور اور آتش گل“ آپ کے شعری مجموعے ہیں۔

جب تک انساں پاک طینت ہی نہیں
علم و حکمت، علم و حکمت ہی نہیں

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں اگر انسان نیک، پاک باز نہ ہو اور اس کی نیت اچھی نہ ہو تو اس کے علم کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ شاعر کہتے ہیں کہ علم کا فائدہ تب ہی ہے جب انسان کی نیت اچھی ہو اور وہ علم پر عمل کرے نہ کہ صرف علم حاصل کرے لیکن اس پر عمل نہ کرے۔

وہ محبت، وہ عداوت ہی نہیں
زندگی میں اب صداقت ہی نہیں

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ اب زمانے کے لوگ منافق ہوگئے ہیں اور اب لوگوں میں وہ خلوص ہی موجود نہیں رہا ہے۔ پہلے لوگ سچے اور کھرے ہوتے تھے اور ان کے جذبات بھی سچے ہوتے تھے لیکن اب انسان کے اندر وہ محبت وہ احساس کچھ بھی باقی نہیں رہا ہے۔ نہ ہی اس کی زندگی میں اب صداقت باقی رہی ہے۔

سینۂ آہن بھی تھا جس سے گُداز
اب دِلوں میں وہ حرارت ہی نہیں

اس شعر میں شاعر حضرت عمر کا ذکر کررہے ہیں کہ قرآن کی تلاوت سن کر ان کا دل پگھل گیا تھا لیکن اب ہمارے دلوں میں وہ حرارت موجود نہیں ہے کہ ہمارے دل اللہ کے ذکر پر محبت سے جھوم اٹھیں یا ڈر سے کانپیں۔ اب ہم لوگ بالکل بےحس ہوچکے ہیں۔

آدمی کے پاس سب کچھ ہے، مگر
ایک تنہا آدمیت ہی نہیں

اس شعر میں شاعر افسوس کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ آج کے آدمی نے دولت، پیسہ اور ہر آسائش خرید لی ہے لیکن جو شے انسان کی اصل پہچان کرواتی ہے ، وہ آدمی کھو چکا ہے۔ اب انسان کے پاس سوائے آدمیت کے سب کچھ موجود ہے۔

صرف نقالی ہے مغرب کی جگرؔ
شعر میں اب مشرقیت ہی نہیں

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ ہم لوگ یہ منافقت بھری زندگی فقط انگریزوں اور مغرب کو دیکھ کر گزار رہے ہیں۔ ہم اپنے ملک و قوم اور دین کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کے مغرب کی پیروی کررہے ہیں اور اب ہم میں کوئی مشرقیت نہیں بچی ہے۔

اس سبق کے سوالوں کے جوابات کے لیے یہاں کلک کریں۔

سوال نمبر 2: خالی جگہوں میں درست لفظ لکھیں :

  • (الف) وہ محبت وہ (عداوت) ہی نہیں
  • (ب) صرف نقالی ہے (مغرب) کی جگر
  • (ج) سینہ (آہن) بھی تھا جس میں گداز

سوال نمبر 3 : درج ذیل جوابات میں سے درست جواب پر (درست) کا نشان لگائیے :

(الف) علم و حکمت کے لیے انسان کو ہونا چاہئے :

  • (۱)پال طبیعت
  • (۲)پاک حکمت
  • (۳)پاک طنیت ✔
  • (۴)پاک صورت

(ب) غزل کے مطابق زندگی کے لیے ضروری ہے :

  • (۱)حرارت
  • (۲)آدمیت
  • (۳)حکمت
  • (۴)صداقت ✔

(ج) اس غزل کی ردیف ہے :

  • (۱)عزت
  • (۲)ہی نہیں ✔
  • (۳)کبھی نہیں
  • (۴)حرارت

(د) اس غزل میں شعر ہیں :

  • (۱)دو
  • (۲)تین
  • (۳)چار
  • (۴)پانچ ✔

(ہ) اس غزل میں مصرعوں کی تعداد ہے :

  • (۱)چھے
  • (۲)آٹھ
  • (۳)دس ✔
  • (۴)بارہ