حروف ابجد اور اعداد کا بیان

0

تمام حروف تہجی کے اعداد ہیں ، جنھیں نکالنے کے عمل کو حسابِ ابجد یا حساب جُمَل ( عربی میں جُمَّل ) کہاجاتاہے۔ مثلاً: پیارے آقاومولا فداہ روحی وجسدی صلی اللہ علیہ وسلم کا نامِ پاک محمد ہے۔ میم کے 40 عدد ، ح کے 8 ، میم کے 40 اور دال کے 4 عدد ہیں ، ان کامجموعہ 92 ہے۔ اسی طرح ”بسم اللہ الرحمن الرحیم“ میں موجود حروف کے اعداد کو جمع کیاجائے تو مجموعہ 786 نکلتا ہے جو کہ بسم اللہ شریف کے عدد ہیں، اِسے ہی حساب جُمَل کہاجاتاہے۔

تمام حُروفِ تہجی کے اَعْداد یہ ہیں :

الف 1، ب 2 ، ج 3 ، د4 ، ہ5 ، و6 ، ز 7 ، ح 8 ، ط9 ، ی10 ، ک20 ، ل30 ، م40 ، ن50 ، س60 ، ع70 ، ف80 ، ص90 ، ق 100 ، ر200 ، ش300 ، ت400 ، ث500 ، خ600 ، ذ700 ، ض800 ، ظ900 ، غ1000۔اس ترتیب کو بہ آسانی یاد رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل آٹھ مہمل الفاظ بھی بنائے گئے ہیں :

  • 1: ابجد (اَبْ جَ دْ )
  • 2: ہوز (ہَ وَّ زْ )
  • 3: حُطّی (حُ طِّ ی ْ )
  • 4: کلمن ، (کَ لِ مَ نْ )
  • 5: سعفص ( سَ عْ فَ صْ)
  • 6: قرشت( قَ رْ شَ تْ )
  • 7: ثخذ( ثَ خَّ ذ ْ)
  • 8: ضظغ (ضَ ظَّ غْ )

یہ اعداد عربی کے اٹھائیس حروف کے ہیں ، ان میں ہمزہ(ء) شامل نہیں کیوں کہ ہمزہ کا کوئی عددنہیں۔ اِن اٹھائیس حُروف کے علاوہ فارسی اور اُردوکے جو اضافی حروف ہیں وہ اُن عربی حروف کے برابر ہیں جن سے وہ بنائے گئے ہیں۔ مثلاً فارسی حروف: پ ، چ ، ژ ، گ ، بالترتیب : ب ، ج ، ز ، ک کے برابر ہیں اور اُردو حروف : ٹ ، ڈ ، ڑ بالترتیب :ت ، د ، ر کے برابر ہیں۔

ہمزہ کا عدد شمار نہیں کیا جاتا لیکن جس حرفِ علت پر ہمزہ ہو اسے شمار کیاجاتا ہے۔ مثلاً: آئینہ میں جو ی ہے اسے شمارکیاجائے گا ہمزہ کو نہیں۔
مد کا کوئی عددنہیں ، مثلا: آم کے 41 عدد ہوں گے، ایک الف مدہ کا اور چالیس میم کے ، بعض بزرگ مد والے حرف کو دو بار گنتے ہیں یہ درست نہیں۔

کھڑے زبر کو اعداد میں شمار نہیں کیاجاتا ، مثلاً : اسحٰق پر کھڑا زبر ہے اِسے شمار نہیں کیا جائے گا مگر جب اسے اسحاق( الف کے ساتھ )لکھیں گے تو پھر الف شمارہو گا۔ اسی طرح کھڑے زیر ، الٹے پیش اورتنوین کا بھی کوئی عدد نہیں۔

اَعداد کواچھی طرح حفظ کرلیجیے تاکہ بہ وقت ضرورت کہیں سے دیکھنے نہ پڑیں۔ اِنھیں یاد رکھنے کا ایک آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ ان کا مجموعہ ، یہ آٹھ کلمے یاد کرلیں :
﴿أبجد هوز حطي كلمن سعفص قرشت ثخذ ضظغ﴾

اب یوں یاد رکھیں کہ ابجدکے الف کا ایک عددہے ، اس کے بعدحطی کی ی تک ہرحرف پر ایک عدد کا اضافہ ہوتاجائے گا۔ یعنی ابجد کے الف سے لے کر حطی کی ی تک دس حروف ہیں تو ان کے عدد 10 تک جائیں گے ، پھر آگے کلمن کے کاف سے دس دس عدد کا اضافہ کریں گے، حتی کہ قرشت کے قاف تک سو عددبن جائیں گے۔ پھر قرشت کی رے پر مزید سو کا اضافہ کریں گے یعنی رے کے عدد 200سے شروع کریں گے حتیٰ کہ ضظغ کے غین تک 1000 پورے ہوجائیں گیں۔