Back to: Majrooh Sultanpuri Poetry | Biography
Advertisement
- دور دور مجھ سے وہ اس طرح خراماں ہے
- ہر قدم ہے نقش دل ہر نگہ رگ جاں ہے
- بن گئی ہے مستی میں دل کی بات ہنگامہ
- قطرہ تھی جو ساغر میں لب تک آ کے طوفاں ہے
- ہم تو پائے جاناں پر کر بھی آئے اک سجدہ
- سوچتی رہی دنیا کفر ہے کہ ایماں ہے
- میرے شکوۂ غم سے عالم ندامت میں
- اس لب تبسم پر شمع سی فروزاں ہے
- یہ نیازی غمخواری یہ شکست دل داری
- بزم نوازش جاناں دل بہت پریشاں ہے
- منتظر ہیں پھر میرے حادثے زمانے کے
- پھر میرا جنوں تیری بزم میں غزل خواں ہے
- فکر کیا انہیں جب تو ساتھ ہے اسیروں کے
- اے غم اسیری تو خود شکست زنداں ہے
- اپنی اپنی ہمت ہے اپنا اپنا دل مجروحؔ
- زندگی بھی ارزاں ہے موت بھی فراواں ہے
Advertisement