Back to: Majrooh Sultanpuri Poetry | Biography
Advertisement
- مسرتوں کو یہ اہل ہوس نہ کھو دیتے
- جو ہر خوشی میں ترے غم کو بھی سمو دیتے
- کہاں وہ شب کہ ترے گیسوؤں کے سائے میں
- خیال صبح سے ہم آستین بھگو دیتے
- بہانے اور بھی ہوتے جو زندگی کے لیے
- ہم ایک بار تری آرزو بھی کھو دیتے
- بچا لیا مجھے طوفاں کی موج نے ورنہ
- کنارے والے سفینہ مرا ڈوب دیتے
- جو دیکھتے مری نظروں پہ بندشوں کے ستم
- تو یہ نظارے مری بے بسی پہ رو دیتے
- کبھی تو یوں بھی امنڈتے سرشکِ غم مجروحؔ
- کہ میرے زخم تمنا کے داغ دھو دیتے
Advertisement