Back to: Jigar Moradabadi Poetry | Biography
0
- کوئی جیتا کوئی مرتا ہی رہا
- عشق اپنا کام کرتا ہی رہا
- جمع خاطر کوئی کرتا ہی رہا
- دل کا شیرازہ بکھرتا ہی رہا
- غم وہ میخانہ ، کمی جس میں نہیں
- دل وہ پیمانہ کہ بھرتا ہی رہا
- حسن تو تھک بھی گیا لیکن یہ عشق
- کار معشوقانہ کرتا ہی رہا
- وہ مٹاتے ہی رہے لیکن یہ دل
- نقش بن کر ابھرتا ہی رہا
- دھڑکنیں دل کی سبھی کچھ کہہ گئیں
- دل کو میں خاموش کرتا ہی رہا
- تم نے نظریں پھیر لیں تو کیا ہوا
- دل میں اک نشتر اترتا ہی رہا